مسیحی برادری نے ایسٹر کا تہوار جوش و خروش سے منایا، ملکی سلامتی کیلئے دعائیں
لاہور + اسلام آباد (خبرنگار+ خصوصی نامہ نگار + نامہ نگاران) پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری نے ایسٹر کا تہوار اپنے عقیدے کے مطابق جوش و خروش سے مناےا۔ پاکستان میں ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں کو برقی قمقموں، رنگ برنگی جھنڈیوں اور دیگر آرائشی اشیاءسے خوبصورتی سے سجایا گیا جبکہ گرجا گھروں میں عبادات کے دوران ملکی سلامتی، استحکام، امن اور بھائی چارے کے فروغ کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ اس موقع پر گرجا گھروں کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے اور گرجاگھروں میں جانے والوں کو جامہ تلاشی کے بعد اندر جانے کی اجازت دی گئی۔ تقریبات کا آغاز ہفتہ کی رات سے ہی ہوگیا تھا جس کے تحت گرجا گھروں پر چراغاں کیا گیا اور شمعیں روشن کی گئیں۔ مسیحی برادری کے افراد نے قبرستانوں میں اپنے پیاروں کی قبروں پر پھول چڑھائے۔ ایسر کے موقع پر گرجا گھروں کی سکیورٹی کے لئے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ حساس گرجا گھروں کی سکیورٹی کے لئے داخلی اور خارجی راستوں میں تربیت یافتہ شوٹر بھی تعینات کئے گئے تھے۔ گرجا گھروں کے قریب گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی پارکنگ کی اجازت نہیں تھی۔ لاہور میں یوحنا آباد میں سکیورٹی کے انتہائی سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے۔ مزید براں سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس اور ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے گزشتہ روز مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر مختلف چرچوں اور رہائشی علاقوں کا دورہ کیا اور حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا مسیحی عبادت گاہوں میں آنے والے شرکاءکو 3 سطحی حصار میں چیکنگ کے بعد اندر جانے کی اجازت دی گئی۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ وقت اور نامہ نگار کے مطابق ضلع بھر کے مسیحیوں نے ایسٹر ڈے جوش و خروش سے منایا۔ ڈی سی او، ڈی پی او ننکانہ ادریس اینڈ کمپنی کی طرف سے گرجا گھروں میں کیک، مٹھائیاں و دیگر تحائف بھجوائے گئے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے ایسٹر کے تہوار کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد دی ہے اور مسیحی برادری کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ مسیحی برادری پاکستان کی ترقی اور استحکام کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ اقلیتوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی، ان کے جان و مال کا تحفظ اور انہیں ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اور پنجاب حکومت اپنی ےہ ذمہ داری بطرےق احسن نبھا رہی ہے۔ تعلیم، صحت اور دیگر سماجی شعبوں میں مسیحی برادری کی خدمات قابل تعریف ہیں۔ مزید برآں قائم مقام گورنر پجاب رانا محمد اقبال نے بھی ایسٹر کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد کا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسٹر کا حقیقی پیغام آپس میں پیار محبت اور خوشی بانٹنے کا ہے۔ ہمیں دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان میں مذہبی رواداری، اخوت، بھائی چارے اور ایک دوسرے کے حقوق کی مکمل پاسداری کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سب سے زیادہ ضرورت اتحاد اور یکجہتی کی ہے تبھی ہم اپنے ملک کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن کر سکتے ہیں۔
ویٹی کن سٹی (نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) رومن کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ایسٹر کے روایتی پیغام میں شام اور عراق میں ’سب سے بڑھ کر‘ قیامِ امن کا پیغام دیا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی کمیونٹی سے اس خواہش کا اظہار کیا وہ دونوں ممالک میں ’انسانی المیے‘ کی جانب توجہ دیں۔ انہوں نے سرزمین مقدس، یواکرئن، لیبیا، یمن، نائیجیریا، سوڈان اور ڈیموکریٹک ربپلک آف کانگو میں امن کے قیام پر زور دیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں مختلف ممالک میں عیسائیوں کے ساتھ ہونیوالی ایذا رسانیوں کا ذکر بھی کیا۔ ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹرز سکوائر میں بارش کے دوران خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہا ہم یسوع سے کہتے ہیں وہ ہمارے بھائیوں اور بہنوں کی مشکلات آسان کردے جنہیں انکے نام پر تکلیف پہنچائی جاتی ہے اور تمام لوگوں کی بھی جو تنازعات اور تشدد کے باعث ناانصافیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہم امن چاہتے ہیں، سب سے بڑھ کر، شام اور عراق میں جہاں مختلف گروہوں کے درمیان پرامن تعلقات پھر سے قائم ہوجائیں جو ان محبت کرنیوالے ممالک کا حصہ ہیں۔ انکا کہنا تھا انکی دعائیں گذشتہ ہفتے کینیا میں گریسا یونیورسٹی کیمپس میں ہونیوالے حملے میں ہلاک ہونیوالے نوجوانوں کیساتھ ہیں۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی محفوظ دنیا کی جانب ایک کلیدی قدم ہے۔ پوپ فرانسس نے اپنے بیان کا اختتام ان جملوں سے کیا ’ہم جرائم پیشہ افراد اور گروہوں کی جانب سے مرد و خواتین کو قدیم اور جدید قسم کی غلامی سے آزادی اور امن چاہتے ہیں۔ ہم منشیات فروشوں کا نشانہ بننے والوں کے لیے امن اور آزادی چاہتے ہیں، وہ منشیات فروش جو عام طور پر بڑی طاقتوں سے منسلک ہوتے ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق پوپ فرانسس نے عالمی برادری پر زور دیا عراق اور شام میں انسانی جانوں کے زیاں کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے سے امن کو فروغ ملے گا اور دنیا مزید محفوظ ہو گی۔ ان کا کہنا تھا بھارت سمیت مختلف ممالک میں مسیحی برادری کو بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔