• news

حوثی مذاکرات کیلئے تیار : جھڑپیں جاری : یمن سے مزید 142 پاکستانی واپس پہنچ گئے

عدن (اے ایف پی + نوائے وقت نیوز) سعودی اتحاد کی شدید بمباری کے باوجود یمن کے شہر عدن میں حوثی باغیوں کی پیشقدمی جاری ہے جبکہ صنعا سے پی آئی اے کی پرواز مزید 142پاکستانیوں کو لے کر اسلام آباد پہنچ گئی67 افراد کو کراچی پہنچا دیا گیا۔گزشتہ روز باغیوں نے عدن میں صوبائی ہیڈ کوارٹرز سمیت کئی سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرکے آگ لگا دی اور متعدد کو مسمار کردیا۔ شہر میں باغیوں اور صدر ہادی کی فوجوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے جبکہ حوثی باغیوں نے حملے روکنے کی صورت میں مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے جبکہ ریڈکراس کو ادویات اور امدادی سامان پہنچانے کی اجازت مل گی۔ ادھر سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے دارالحکومت صنعا اور باغیوں کے دیگر ٹھکانوں پر شدید بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔ اتحادیوں کے یمن میں جاری فیصلہ کن طوفان آپریشن کے ترجمان بریگیڈئر جنرل احمد عصیری نے کہا ہے کہ سعودی سرحد پر کھودی گئی خندقیں تباہ کر دی گئی ہےں۔ حوثی ملیشیا کے پاس گولہ بارود سمیت بڑی تعداد میں جنگی ساز و سامان موجود ہے۔ اسلحہ کے بڑے گودام فضائی حملوں میں تباہ کر دیئے گئے ہیں، جھڑپوں میں سعودی عرب کے دو سرحدی محافظ جاں بحق ہوگئے۔ ریاض میں نیوز بریفنگ دیتے ہوئے جنرل عصیری نے کہا کہ متاثرہ علاقوں سے اتحادی ملکوں کے شہریوں کا انخلاء باہمی کوارڈی نیشن سے کیا جا رہا ہے۔ دیگر غیر ملکیوں کے انخلاء کے عمل کو تیز کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن سے روسی شہریوں کو مصر اور اردن کے جہازوں کے ذریعے نکال لیا گیا ہے، مختلف ملکوں کے شہریوں کے یمن سے انخلاءکا عمل انتہائی نگرانی میں کیا جا رہا ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ یمن میں سرگرم ملیشیا کی قیادت کہیں ملک سے فرار نہ ہو جائے۔ انہوں نے بتایا کہ سرحدی محافظوں کی بروقت کارروائی سے حملہ آور پسپائی پر مجبور ہوئے۔ ادھر حوثی باغیوں کی جانب سے آب زم زم کی دو ہزار بوتلوں میں زہریلا مواد شامل ہونے کی اطلاعات ہیں۔ سعودی پولیس نے شہریوں سے کہا ہے کہ عوامی مقامات سے آب زم زم نہ خریدا جائے صرف مصدقہ ڈسٹری بیوٹرز سے ہی آب زم زم خریدیں۔ ادھر سعودی عرب نے یمن کی سرحد کے ساتھ خالی کرائے گئے مزید 96دیہات باغیوں کے زیراستعمال آنے سے روکنے کےلئے انہیں بمباری سے تباہ کرنے کا فیصلہ کر لیا اس حوالے سے پہلے ہی 10دیہات مکمل تباہ کئے جا چکے ہیں۔ ادھر مکلا میں مقامی لوگوں کے مطابق قبائلی جنگجو علاقے سے القاعدہ کو نکالنے کے لئے شدید لڑائی کر رہے ہیں۔ سینئر حوثی رہنما صالح الصمد نے غیرملکی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ فضائی حملے روکنے کی صورت میں مذاکرات کیلئے تیار ہیں تاہم مذاکرات مخصوص مدت میں مکمل کئے جائیں، غیرجانبدار رہنے والی علاقائی یا عالمی پارٹیاں مجوزہ مذاکرات پر نظر رکھیں، مذاکرات کا عمل یمنی عوام کیلئے ٹی وی پر نشر کیا جائے تاکہ عوام جان سکیں کہ رکاوٹ کون ہے۔ آن لائن کے مطابق اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں سعودی عرب کے مستقل مندوب عبداللہ کا کہنا ہے کہ روس، عالمی ادارے میں یمن سے متعلق عرب ملکوں کے منصوبے کو ناکامی سے دوچار کرنے کا سامان پیدا کر رہا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے حوثی باغیوں کی جانب سے عدن کی بندرگاہ پر قبضے کی کوشش ناکام بنا دی۔ حوثی باغی پانی اور بجلی کی سپلائی معطل کررہے ہیں۔ یمن کے صدر منصور ہادی نے آرمی چیف کو برطرف کردیا۔ عرب ٹی وی کے مطابق نائب اور سربراہ سپیشل سکیورٹی فورسز کو بھی برطرف کردیا گیا ہے۔ پی آئی اے کی خصوصی پرواز 7006 میں 134 پاکستانی واپس آئے جن میں دوکینیڈین اور دو سوڈانی بھی اسلام آباد آئے۔ اسلام آباد ائرپورٹ پر پی آئی اے کے حکام نے پاکستانیوںکا استقبال کیا۔ 67 مسافروں کا تعلق کراچی سے ہے۔ وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ یمن سے پاکستانیوں کی واپسی کا یہ تیسرا مرحلہ ہے۔ یمن سے واپس آنے والے پاکستانیوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ اسلام آباد ائرپورٹ پر یمن سے آنے والے پاکستانیوں کے استقبال کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یمن میں محصور تمام پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا، دعا ہے یمن کے حالات جلد ٹھیک ہو جائیں۔ سول ایوی ایشن نے یمن میں پابندی کے باوجود پاکستانیوں کی واپسی میں تعاون کیا، پاکستانی سفیر بھاگے نہیں شہریوں کے انخلا کے انتظامات کرنے پاکستان آئے۔ یمن میں پاکستانیوں کی تعداد کے بارے میں نہیں بتا سکتا۔ یمن میں کسی پاکستانی کی ہلاکت نہیں ہوئی۔ واپس آنے والے پاکستانیوں کے چہروں پر مسکراہٹ اور خوشی تھی، مسافروں نے ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے اس موقع پر مسافروں نے کہا کہ حکومت نے ہماری واپسی کے بہترین انتظامات کئے، اپنے وطن واپس آکر خوشی ہو رہی ہے، صنعا میں بمباری ہو رہی ہے لیکن تمام پاکستانی محفوظ ہیں، پاکستانی ہونے پر فخر ہے، وزیراعظم نوازشریف کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پاکستانیوں کو لانے والی پی آئی اے کی پرواز 7006کے پائٹ کیپٹن امتیاز احمد نے بتایا کہ وار زون میں داخل ہونے کیلئے اجازت نہیں مل رہی تھی، صنعا میں داخل ہونے کی اجازت دو گھنٹے بعد سفارتخانے کی کوششوں سے ملی۔ رائٹرز کے مطابق ریڈ کراس کے ترجمان نے کہا ہے کہ انہیں یمن میں زخمیوں کے علاج کے لئے ادویات پہنچانے کی سعودی عرب کی طرف سے اجازت مل گئی ہے اس حوالے سے ایک ہفتے سے بات چیت کا سلسلہ جاری تھا۔ ابتدائی طور پر ہمیں اشیا کے 2جہاز لے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔چیئرمین کرائسز مینجمنٹ سیل گوہر سلیم نے کہا ہے کہ اب بھی یمن میں 200 پاکستانی موجود ہیں، صنعا میں 178 پاکستانیوں نے رجسٹریشن کرائی تاہم سب واپس نہیں آئے۔ تمام پاکستانیوں کی واپسی تک آپریشن جاری رہیگا۔ پاکستانیوں کے انخلا میں تعاون پر چین کے مشکور ہیں۔ چینی حکام نے پاکستانیوں کو عدن سے ریسکیو کیا۔ ایک ہفتے میں ایک ہزار پاکستانیوں کو یمن سے لایا جاچکا ہے۔ سماجی کارکن انصار برنی نے کہا ہے کہ درجنوں پاکستانی پاسپورٹس کی میعاد ختم ہونے کی وجہ سے صنعا میں پھنسے ہوئے ہیں۔ یمن کی جیلوں میں 16 پاکستانی قیدی بھی واپسی کے منتظر ہیں۔ صدر، وزیراعظم اور وزارت خارجہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں۔آن لائن کے مطابق باغی دستوں نے جنوبی ساحلی شہر عدن کے کئی علاقوں پر اپنا قبضہ مستحکم کر لیا ہے۔ اتوار کو عدن کے ضلع معلی میں قائم صوبائی حکومت کے دفاتر اور گورنر ہاﺅ س پر قبضہ کرلیا ہے۔ حوثی باغیوں اور ان کے حامی فوجی دستوں اور عدن کے قبائلی ملیشیاﺅں کے درمیان ضلع معلی میں گھمسان کی لڑائی ہو رہی ہے۔ عدن مغربی اور عرب ملکوں کے حمایت یافتہ یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کا آخری گڑھ ہے جس پر قبضے کے لیے حوثی باغی گزشتہ دو ہفتوں سے تابڑ توڑ حملے کر رہے ہیں۔






ای پیپر-دی نیشن