ہاکی بچانے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنمائو ں سے ملاقات کرونگا: اختر رسول
لاہور (نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر) ہم حکومت سے اپنے لیے نہیں کھیل کی قومی وبین الاقوامی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے فنڈز کی اپیل کر رہے جتنی رقم کا مطالبہ ہے اسکے اخراجات کی تفصیل آئی پی سی منسٹری کے پاس موجود ہے۔ ایک پیسہ غیر ضروری نہیں ہے۔ ہمارے پلان کی وزارت بین الصوبائی رابطہ نے تعریف کی اور اسے مثالی قرار دیا پھر بھی آج تک ہم حکومتی امداد اور تعاون کے منتظر ہیں اور مایوس بھی نہیں ہیں۔ نواز شریف پوری قوم کے لیڈر ہیں اور سپورٹس لور بھی مجھے امید ہے وہ اپنا کردار ادا کریں گے۔ قومی کھیل کی بقا، ترقی اوربحالی کے لئے پوری کوشش کرنے کا عزم کر رکھنا ہے۔ یہ کھیل کسی ایک شخص، سیاسی جماعت یا ادارے کا نہیں ہے یہ پوری قوم کا کھیل ہے۔ جس نے ایک عالمی کپ جیتا ہے اسکی سب سنتے ہیں ہم نے ہاکی میں ساری دنیا پر حکمرانی کی ہے اور آج ہمارے کھلاڑی وزیراعظم سے ملاقات سے بھی محروم ہیں۔ ہم نے ہاکی میں گرینڈ سلم کیا ہے آج یہ حالات ہیں کہ اولمپک کوالیفائنگ میں شرکت بھی مشکوک ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر چودھری اختر رسول نے وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہاکی کو بچانے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کرونگا۔ آصف علی زرداری سے بھی درخواست ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔ ہر دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا۔ ہم نے اس کھیل کو ماضی والے مقام پر لانے کا عزم کر رکھا ہے۔ میاں محمد نواز شریف سے بھی اچھی امیدیں ہیں.حکومت کو چاہیے کہ وہ فنڈز جاری کرے اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہم تمام بڑے تجارتی اداروں بینکوں اور مخیر حضرات سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ قومی کھیل کو بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ ہم مارکیٹنگا کا شعبہ بھی فعال کر رہے ہیں۔ اس سے بھی کام لیں گے۔ بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض سے بھی اپیل ہے کہ وہ اس کھیل کی سرپرستی کریں۔ وفاقی حکومت کھیل کی اہمیت اور قومی کھیل کی خدمات کے پیش نظر اسکے کھلاڑیوں کو انکا جائز حق اور مقام دے۔ اختر رسول کا کہنا تھا کہ ماضی کے عظیم کھلاڑیوں کی اکثریت مل جل کر اپنا پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساتھ کر رہی ہے یہ تمام بڑے کھلاڑیوں کا پی ایچ ایف کی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔ ہم آسٹریلیا بھی جائیں گے اور کوالیفائینگ راونڈ میں بھی شرکت کریں گے۔ آج مشکل وقت میں سب کا امتحان ہے۔کون مشکل وقت میں قومی کھیل کی سرپرستی کو قومی فریضہ سمجھ کر انجام دیتا ہے تاریخ اسکو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ ہم پاکستان ہاکی فیڈریشن میں جمہوریت لے کر آئے ہیں میں ایک منتخب صدر ہوں ہم لوگوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں ہمارے مینڈیٹ کا بھی احترام کیا جائے۔ یہی جمہوریت کا حسن ہے۔ وزیراعلی شہباز شریف کے مشکور ہیں انہوں نے جو پیسے دیئے تنھے اسکی وجہ سے فیڈریشن چل رہی ہے۔