سعودی عرب فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کریگی، آپریشن کے حوالے سے جلد خوشخبری ملے گی: آرمی چیف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی اس حوالے سے پارلیمنٹ میں بحث جاری ہے۔ ایوان صدر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب سے پوری طرح مطمئن ہوں۔ آپریشن کے بہت اچھے نتائج نکلیں گے۔ بہت جلد اس آپریشن کے حوالے سے قوم کو خوشخبری سنے گی۔ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پاکستان آرڈیننس فیکٹریز واہ کا دورہ کیا۔ آرمی چیف کو پی او ایف کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین پی او ایف جنرل احسن محمود نے 2020ء تک منصوبوں پر بریفنگ دی۔ چیئرمین جنرل احسن محمود نے بتایا کہ پی او ایف کو جدید بنانے سے پیداواری صلاحیت بڑھے گی۔ جنرل راحیل شریف نے کہاکہ پی او ایف دفاعی صنعت میں اہم ادارہ ہے۔ آرمی چیف نے آپریشن ضرب عضب میں اسلحہ کی فراہمی پر پی او ایف کے کردار کو سراہا۔دریں اثناء وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں قومی سلامتی، یمن، مشرق وسطی کی صورتحال اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے معاملہ پر بھی مشاورت کی گئی۔ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ائرچیف سہیل امان، نیول چیف ایڈمرل ذکاء اللہ، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، سیکرٹری خارجہ امور اعزاز چودھری سمیت دیگر اعلیٰ سول قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں قومی سلامتی، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے معاملہ پر بھی مشاورت کی گئی۔ اس کے علاوہ آپریشن ضرب عضب پر بات ہوئی۔وزیراعظم نے مشاورتی اجلاس میں جنرل راحیل شریف سمیت تمام شرکاء سے فرداً فرداً رائے لی۔ یمن کی صورتحال اور سعودی حکومت کی جانب سے پاکستان سے فوجی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے مشاورتی اجلاس میں یمن اور سعودی عرب کی سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کو پورے خطہ کی صورتحال پر بریف کیا گیا۔