پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی جھلکیاں
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی/ خبر نگار خصوصی) قومی اسمبلی نے یمن کے بحران کے باعث سلامتی کی صورتحال پر بحث کی تحریک منظور کر لی۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان یمن کے بحران کے باعث سلامتی کی صورتحال پر بحث کرے۔ سپیکر نے تحریک منظوری کے لئے پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔٭… چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران قائد ایوان کی برابر والی نشست پر براجمان رہے۔ قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ نے ایوان میں آمد پر انہیں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ گو وہ حکومتی بینچوں پر بیٹھے ہیں لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہم بھی ان کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ جس پر ارکان نے ڈیسک بجا کر ان کا خیرمقدم کیا۔٭… اجلاس کے دوران راولپنڈی سے دو روایتی حریف شیخ رشید احمد اور سینیٹر چودھری تنویر خان کے درمیان ملاقات ہوئی۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری تنویر رکن قومی اسمبلی شیخ رشید کی نشست پر گئے اور ان سے تبادلہ خیال کیا۔٭… عمران خان سے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور اعتزاز احسن نے جا کر ان کی سیٹ پر مصافحہ کیا اور انہیں پارلیمنٹ آمد پر خوش آمدید کہا۔ عمران خان نے مسکراتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔٭… اعتزاز احسن نے یمن کی صورتحال پر کئی سوالات اٹھا دیئے۔ اعتزاز احسن نے وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے تحریک انصاف پر تنقید کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ حکومت معاہدہ کر کے مسئلے کو حل کر رہی ہے حکومتی وزیر پر ملک میں ضمنی انتخابات چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ سعودی ریاست‘ سعودی حکومت اور حرمین شریفین اور یمن کی صورتحال الگ چیزیں ہیں ہم سعودی عرب سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے لیکن مبہم اور غیر واضح باتیں کر کے آپ مینڈیٹ لینا چاہتے ہیں ہمیں اپنی بات چیت اور پالیسی سے واضح طور پر آگاہ کریں ایوان کو یہ بھی بتایا جائے کہ یمن کی صورتحال سے سعودی عرب کو کیا خطرات لاحق ہیں اور سعودی عرب کی سلامتی کو کیسے خطرہ ہے حکومت یہ بھی بتائے کہ فوج بھیجی جا رہی ہے یا نہیں۔٭… وزیراعظم نوازشریف نے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ‘ اعتزاز احسن اور چیئرمین سینٹ رضا ربانی سے مصافحہ کیا۔ مصافحہ کرتے ہوئے مسکرائے اور ان سے خیریت دریافت کی۔ نوازشریف نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کے ساتھ دور سے اشارے سے سلام کیا۔ عمران خان نے سرہلاتے ہوئے اشارے سے سلام کا جواب دیا۔٭… وزیراعظم نوازشریف کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آمد پر حکومتی ارکان نے شیر آیا شیر آیا کے نعروں سے فضا بلند کر دی۔ جیسے ہی نوازشریف سیٹ پر پہنچے تو اسی دوران تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی اسمبلی ہہال میں پارٹی قیادت کے ساتھ داخل ہوئے اور بڑی سنجیدگی سے سیٹ پر براجمان ہو گئے۔٭… مشترکہ اجلاس کی صدارت کرنے والے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اجلاس کے آغاز پر پی ٹی آئی کے ارکان کی طرف دیکھ کر معمول سے زوردار آواز میں اور پرجوش انداز میں السلام علیکم کہا۔٭… پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت 44 منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی کیلئے وزیراعظم کے برابر والی نشست مخصوص کی گئی۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا چیئرمین سینٹ رضا ربانی حکومت کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔٭… وزیراعظم نوازشریف کی سری لنکن صدر کے ساتھ مصروفیات کے باعث سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 4 گھنٹوں کیلئے ملتوی کرنا پڑا۔٭… اجلاس کے دوران وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی نشست پر بیٹھنے کی کوشش کی۔ رانا تنویر حسین نے انہیں بیٹھنے سے روک دیا۔ ٭… وزیر دفاع خواجہ آصف نے خورشید شاہ سے ان کی نشست پر ملاقات کی۔ قائد حزب اختلاف کے گھٹنوں کو ازراہ ادب ہاتھ بھی لگا دیا۔٭… وزیراعظم میاں نوازشریف کے ایوان سے جانے کے ساتھ ہی حکومتی ارکان کی اکثریت بھی غائب ہو گئی۔