لکھوی نظر بندی کیس: تمام ریکارڈ طلب کل تک جواب نہ ملا تو اپنا فیصلہ سنائیں گے: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی+ بی بی سی اردو+ آئی این پی) لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس انوار الحق نے ممبئی حملوں کے مبینہ ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی نظربندی کے خلاف درخواست میں نظربندی سے متعلق رپورٹس پیش کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے سماعت کل 9 اپریل تک ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب بتائے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت اور رہائی کا حکم جاری ہونے کے باوجود ان کی نظربندی ختم کیوں نہیں کی گئی اور کس قانون کے تحت محکمہ داخلہ پنجاب نے ان کی چوتھی مرتبہ نظربندی کا حکم نامہ جاری کیا ہے؟ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے موقف اختیار کیا کہ ذکی الرحمن لکھوی کو مختلف رپورٹس کی روشنی میں نظربند رکھا گیا ہے جس پر مسٹر جسٹس انوار الحق نے استفسار کیا کہ پچھلے اور حالیہ نظربندی کے حکم نامہ میں کیا تبدیلی ہے؟ نظربندی کی وجوہات تو ایک جیسی ہیں۔ کسی شخص کو نوے دن سے زیادہ ریویو بورڈ کی اجازت کے بغیر کس طرح نظربند رکھا جا سکتا ہے؟ کیا یہ آئین کے آرٹیکل 10 کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ عدالت نے کہاکہ اگر ممبئی حملوں کے مبینہ ملزم کے خلاف کوئی مواد ہے تو وہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ بی بی اردو کے مطابق عدالت نے نظربندی کے متعلق تمام ریکاڈ طلب کر لیا۔ آئی این پی کے مطابق ہائیکورٹ نے ہوم سیکرٹری پنجاب سے جواب طلب کرلیا ہے اور کہا ہے کہ کل جمعرات تک اس حوالہ سے ہر صورت جواب داخل کیا جائے وگرنہ عدالت کیس کا فیصلہ سنا دیگی۔