سپریم کورٹ کا حکم تبدیل ہونے تک یو ٹیوب پر پابندی ختم نہیں کی جا سکتی : چیئرمین پی ٹی اے
لندن (بی بی سی) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین سید اسماعیل شاہ نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یوٹیوب پر عائد پابندی اس وقت تک ختم نہیں جا سکتی جب تک سپریم کورٹ کا حکم تبدیل نہ ہو یا پھر پارلیمان سکیورٹی بل کا وہ ڈرافٹ پاس نہیں کرتی جس سے پی ٹی اے کو بااختیار بنایا جائے۔‘ اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے۔ پی ٹی اے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اِس وقت صرف شہریوں کی شکایات پر نامناسب مواد بند کر سکتی ہے۔ ’بائٹس فار آل‘ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے بی بی سی کو بتایا کہ بظاہر پی ٹی اے ایکٹ میں مواد پر پابندی لگانے کا واضح قانون یا طریقہ کار موجود نہیں مگر انٹرنیٹ پر مواد پر پابندی لگانا براہ راست ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا جب تک کہ عدالتی یا حکومتی کور نہ ہو۔ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ وہ یہی موقف سپریم کورٹ میں پیش کریں گے۔ دوسری جانب عدالت میں پی ٹی اے کا مؤقف ہے کہ چونکہ ان کا یوٹیوب کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہے اور نہ ہی متنازع مواد کو یوٹیوب سے ہٹانے کی تکنیکی قوت، اس لیے پوری ویب سائٹ کو بند کرنا پڑ رہا ہے۔