• news

ایرانی گارڈز کی ہلاکت، پاکستانی سفیر کی طلبی، ملزم آئے تو کٹہرے میں لائیں گے: دفتر خارجہ

اسلام آباد/تہران (سٹاف رپورٹر+نیوزایجنسیاں) ایران نے صوبہ سیستان بلوچستان میں اپنے 8 سرحدی محافظوں کی ہلاکت پر تہران میں قائم مقام پاکستانی سفیر کو طلب کرکے پاکستان سے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سرحد پر سکیورٹی کے مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث ایران میں دہشت گرد کارروائیاں کررہے ہیں‘ پاکستان مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لئے سرحد پر سکیورٹی انتظامات کو بہتر بنائے جبکہ پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر دہشت گرد واقعہ کے بعد پاکستان میں واپس داخل ہوئے تو انہیں گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا، پاکستانی اداروں نے واقعہ کی چھان بین شروع کردی ہے، ایرانی اداروں سے کہا ہے کہ اس ضمن میں ان کے پاس جو بھی شواہد موجود ہیں ان سے پاکستان کو آگاہ کیا جائے۔ بدھ کو ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں پاکستان کے قائم مقام سفیر محمد ذیشان کو دفتر خارجہ طلب کرکے ایرانی حکام نے صوبہ سیستان میں اپنے آٹھ سرحدی محافظوں کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا۔ ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی سرحد پر سکیورٹی انتظامات بہتر نہیں کئے جس کی وجہ سے دہشت گرد سرحد پار کرکے ایرانی محافظوں کو قتل کررہے ہیں۔ پاکستان آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لئے اپنی سرحد پر سکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنائے۔ علاوہ ازیں پاکستان نے ایرانی سرحدی علاقے میں 8ایرانی اہلکاروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے متعلقہ سکیورٹی ادارے دہشت گردی کے واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں‘ ایرانی حکام سے واقعہ سے متعلق شواہد فراہم کرنے کی درخواست کی ہے‘ پاکستانی حکومت متاثرہ افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آٹھ ایرانی سرحدی محافظوں کے قتل کا واقعہ ایرانی حدود میں پیش آیا۔ پاکستان واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے متعلقہ سکیورٹی ادارے دہشت گردی کے واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں۔ پاکستانی حکومت واقعہ میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتی ہے۔ واضح رہے کہ منگل کے روز پاکستان کی سرحد کے قریب ایرانی صوبہ سیستان بلوچستان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 8 ایرانی سرحدی محاظ ہلاک ہوگئے تھے۔ ایرانی صوبے کے نائب گورنر علی اصغر میر شکاری نے الزام عائد کیا تھا کہ حملہ آور پاکستانی سرحد سے داخل ہوئے اور کارروائی کرنے کے بعد واپس پاکستان فرار ہوگئے۔ علاوہ ازیں ایرانی حدود میں فائرنگ سے 8 ایرانی سرحدی گارڈوں کی ہلاکت کے واقعہ پر گزشتہ روز سرحدی حکام کا اجلاس ہوا جس میں ایرانی سرحدی حکام اور ڈپٹی کمشنر کیچ سمیت ضلعی افسران نے شرکت کی۔ ایرانی حکام نے الزام لگایا کہ نامعلوم حملہ آور پاکستانی علاقے میں فرار ہوئے، مکران انتظامیہ نے الزام سے متعلق تحقیقات کی یقین دہانی کرائی۔

ای پیپر-دی نیشن