دہشت گردی کے واقعات 60 فیصد کم ہوگئے 651 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں: خیبر پی کے پولیس
پشاور (بی بی سی اردو ڈاٹ کام+ نوائے وقت نیوز) شدت پسندی سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبے خیبر پی کے کی پولیس کا کہنا ہے کہ صوبے میں دہشت گردی کے واقعات میں 60 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ آئی جی خیبر پی کے کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال کے پہلے تین ماہ کی نسبت اس سال ان تین ماہ میں دہشت گردی کے واقعات میں بڑی حد تک کمی رہی۔ صوبے میں 2015ء کے پہلے تین ماہ میں دہشت گردی کے کل 60 واقعات پیش آئے ہیں جبکہ 2014 میں اس عرصے میں ایسے واقعات کی تعداد 140 تک تھی۔ جنوری سے مارچ تک اس سال کل 54 افراد دہشت گردی کے واقعات میں ہلاکت ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 179 تھی۔ علاوہ ازیں لاپتہ افراد سے متعلق پولیس کی رپورٹ کے مطابق صوبے بھر سے ایک ہزار 66 افراد لاپتہ ہوئے، 415 افراد کا سراغ لگایا گیا،651 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ پشاور میں 37، نوشہرہ میں 6، مردان میں 12 افراد کا سراغ لگایا گیا۔ صوابی میں ایک چار سدہ میں 2 اور بونیر میں ایک شخص کا سراغ لگایا گیا۔ سوات میں سب سے زیادہ 128 افراد کا سراغ لگایا گیا۔ ڈی آئی خان میں 27 اور بنوں میں 25 افراد کا پتہ لگایا گیا۔