نیشنل ایکشن پلان، اب تک دہشت گردوں سمیت 65 مجرموں کو پھانسی دی گئی، 34 ہزار 517 گرفتار ہوئے، وزیراعظم کو رپورٹ پیش
اسلام آباد (اے پی پی) قومی ایکشن پلان کے آغاز سے اب تک دہشت گردوں سمیت 65 مجرموں کو پھانسی دی جاچکی ہے جبکہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے ملک بھر سے مختلف الزامات میں 34 ہزار 517 افراد کو گرفتار کیا۔ گزشتہ روز وزیراعظم محمد نواز شریف کو پیش کی گئی رپورٹ اور 24 دسمبر 2014ءسے یکم اپریل 2015ءتک اس حوالے سے کی جانے والی کارروائیوں کے بارے میں فراہم کی گئی معلومات کے مطابق جن مجرموں کو پھانسی دی گئی ان میں سے 51 کا تعلق پنجاب، 11 کا سندھ، ایک کا خیبرپی کے اور 2 کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق سکیورٹی اداروں نے ملک بھر میں 30 ہزار 314 کارروائیاں کیں، جن میں سے 15370 پنجاب، 6034 سندھ، 6730 خیبرپی کے ، 90 بلوچستان، 406 اسلام آباد، 1491 آزاد کشمیر، 96 گلگت بلتستان اور 97 فاٹا کے علاقوں میں کی گئیں۔ سیکورٹی اداروں نے 2870 افراد کو پنجاب، 7163 افراد کو سندھ، 19898 کو خیبرپی کے ، 3526 کو بلوچستان، 763 کو اسلام آباد، 9 کو آزاد کشمیر، 103 افراد کو گلگت بلتستان اور 185 افراد کو فاٹا کے علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔ لاﺅڈ سپیکر کے استعمال کے قانون کی خلاف ورزیوں پر پولیس نے 4068 افراد کو گرفتار کیا، ان میں پنجاب سے 3313، سندھ سے 192، خیبرپی کے سے 462، بلوچستان سے 3 اور اسلام آباد سے 98 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ نفرت پھیلانے والی تقاریر اور مواد کے حوالے سے 955 مقدمات درج کئے گئے، جن میں سے پنجاب میں 773، سندھ میں 38، خیبرپی کے میں 85، بلوچستان میں 11، آزاد کشمیر میں 46، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں ایک ایک مقدمہ درج کیا گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 979 افراد کو گرفتار کر کے 70 دکانیں سیل کیں۔ دستیاب معلومات کے مطابق 20024 افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کیا گیا، ان میں سے 6323 کا تعلق خیبرپی کے ، 798 بلوچستان، ایک اسلام آباد، 2 گلگت بلتستان اور 1200 فاٹا سے واپس بھجوائے گئے جبکہ 3 لاکھ 58 ہزار 288 پناہ گزینوں کو رجسٹرڈ کیا گیا۔ قومی ایکشن پلان کے تحت انسداد دہشت گردی ہیلپ لائن 1717 پر 373 کالیں موصول ہوئیں جو قابل عمل تھیں، ان میں سے 251 کالیں پنجاب، 32 سندھ، 42 خیبرپی کے ، 10 بلوچستان اور 34 اسلام آباد میں کی گئیں جبکہ آزاد کشمیر میں 2 اور گلگت بلتستان اور فاٹا سے 1,1 کال موصول ہوئی۔
رپورٹ پیش