پارلیمنٹ کے اجلاس کی جھلکیاں
٭… عمران تقریر نہ کر سکے
٭شیخ رشید قبل از دوپہر قیلولہ میں چلے گئے
٭… وزیراعظم کی آمد پر ڈیسک بجاکر استقبال، ارکان سے مصافحہ کیا
اسلام آباد (وقائع نگار + نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان یمن کے بحران پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تقریر نہ کر سکے، چار روز تک جاری رہنے کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔ عمران خان نے کہا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پارٹی موقف پیش کریں گے اور یمن کے مسئلے پر تجاویز دیں گے۔ دورہ کراچی میں بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تقریر کرنے کے اعلان کا اعادہ کیا تھا۔ دونوں اعلانات کے باوجود عمران خان مشترکہ اجلاس میں خطاب نہ کر سکے پہلے روز تحریک انصاف کے سربراہ کو گو عمران گو ، یو ٹرن لے کے آئی ، پی ٹی آئی، پی ٹی آئی، مانگو مانگو معافی مانگو کے نعرے ضرور سننے کو ملے۔ حکومت نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے مطالبہ کے باوجود ان کیمرہ سیشن اجلاس بلانے کا مطالبہ مسترد کر دیا اور سعودی عرب فوج بھجوانے بارے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ پارلمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں جاری بحث کے دوران شیخ رشید احمد قبل از دوپہر ہی قیلولہ میں چلے گئے۔ ایک ملازم کرسی لے کر ان کی نشست کے پاس گیا جس پر شیخ رشید احمد کی آنکھ کھلی۔ وزیراعظم ایوان میں آئے تو بھرپور استقبال ہوا دیکھو دیکھو کون آیا شیر آیا شیر آیا کے نعرے لگائے گئے۔ ارکان نے کھڑے ہوکر اور ڈیسک بجاکر ان کا استقبال کیا۔متفقہ قرار داد پاس ہونے کے بعد وزیراعظم نوازشریف انتہائی پُرامن اور مسکراتے ہوئے اپنی سیٹ سے اٹھے۔ اس دوران مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی وزیر اعظم کے ارد گرد جمع ہوگئے۔ وزیر اعظم نے ارکان قومی اسمبلی سے مصافحہ کیا اوراس دوران ارکان قومی اسمبلی بھی وزیر اعظم کو خوشگوار موڈ میں دیکھ کر مسکراتے رہے۔