صنعا اور عدن میں شدید بمباری، حوثی اور صالح ملیشیا کے سینئر ارکان مارے جانے کی اطلاعات
عدن /صنعا/اسلام آباد (اے ایف پی+سٹاف رپورٹر+ آن لائن) سعودی قیادت میں اتحادیوں کے جنگی طیاروں نے گذشتہ شب یمن کے علاقہ عدن میں جاری کارروائی کے دوران اب تک کی شدید ترین بمباری کی۔ گزشتہ رات 10 بجے شروع ہونے والی فضائی کارروائی کافی دیر تک جاری رہی۔ اتحادی جنگی طیاروں نے باغیوں کے زیر (قبضہ) میونسپل ہیڈکوارٹرز دار سعد کے داخلی دروازے پر شدید بمباری کی۔ اے ایف پی سے گفتگو میں ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ حوثی باغیوں اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار فوجیوں نے چند گھنٹے قبل ہی ان عمارتوں پر قبضہ کیا تھا، اتحادی طیاروں نے باغی فوجیوں کے زیر قبضہ شہر کے وسط میں واقع چیک پوسٹ اور سٹیڈیم سمیت دیگر اہداف کو بھی نشانہ بنایا۔ آن لائن کے مطابق 20باغی مارے گئے ادھر ایک یمنی اہلکار نے بتایا کہ صوبہ شیوا کے دارالحکومت عتق میں بھی اتحادیوں کے طیاروں نے شدید ترین کارروائیاں کیں۔ یہاں اسلحہ ڈپو اور میزائل بیس پر حملے کئے گئے علاوہ ازیں عدن کے شمال میں واقع شہر لہج کے ارد گرد باغیوں کی پوزیشنوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ العربیہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اتحادی طیاروں نے دارالحکومت صنعا سے شمال میں واقع صوبے میں حوثیوں اور صالح ملیشیا کے ارکان کے اجتماع کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا ۔ اطلاعات کے مطابق حملہ میں حوثیوں اور صالح ملیشیا کے سینئر ارکان ہلاک ہو گئے۔ قبل ازیں فرانسیسی خبر رساں ادارے نے عینی شاہدین کے حوالے سے یہ اطلاع دی تھی کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے لڑاکا طیاروں نے صنعا میں وزارت دفاع اور فوج کے زیر استعمال عمارتوں پر فضائی حملے کیے تھے۔ صنعا کے وسط میں واقع ایک عمارت پر حملے کے بعد تین دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں اور علاقے میں ہر طرف دھواں پھیل گیا۔ صنعا میں سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار ری پبلکن گارڈ فورس کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ الحدث ٹیلی وژن چینل کے مطابق حوثی ملیشیا اور سابق صدر علی صالح کے حامی گروپوں نے عدن میں کریتر کے مقام پر شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔ ڈاکٹروں کی ایک عالمی تنظیم کی سربراہ الزبتھ اینگار نے کہا کہ ڈھائی ٹن دواوں اور طبی ساز و سامان کی کھیپ عدن پہنچ گئی۔ ادھر یونیسیف نے کہا کہ یمن میں لڑنے والوں میں 30 فیصد بچے بھی شامل ہیں جو ہلاک اور زخمی بھی ہو رہے ہیں۔ بین الاقوامی امدادی ادارے’’ریڈ کراس‘‘ کا ایک مال بردار ہوائی جہاز 16 ٹن ادویات اور طبی سامان لے کر یمن کے دارالحکومت صنعا پہنچ گیا۔ ریڈ کراس کی خاتون ترجمان ماری کلیر فگالی کا کہنا ہے کی ان کی تنظیم کی جانب سے ادویات اور دیگر طبی سامان لے کرپہلا طیار صنعا پہنچا ہے۔ ہوائی جہاز کے ذریعے سولہ ٹن ادویات پہنچائی گئی ہیں۔ رائٹرز کے مطابق یمن میں حوثی باغیوں کے زیراستعمال بلڈنگ کے باہر کھڑی کار میں دھماکے کے نتیجہ میں 7 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے اقوام متحدہ میں نمائندہ خصوصی کے مطابق یمن میں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ صورتحال مخدوش ہوتی جارہی ہے اور تصادم سے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوتا جارہا ہے اقوام متحدہ کے ادارے نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر چند گھنٹے کے لیے حملے روکنے کامطالبہ کیا ہے تاکہ زخمیوں اور ضرورت مندوں کو مدد پہنچائی جاسکے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کوآرڈینیٹر جونز وہن ڈر نے صحافیوں سے گفتگو میں مطالبہ کیا کہ فوری طور پر چند گھنٹے کی جنگ بندی کی جائے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ گزشتہ دس روز کے دوران یمن سے ایک ہزار انیس پاکستانیوں کو بحفاظت وطن واپس لایا گیاہے۔ یمن سے پاکستانی باشندوں کے انخلاکے بارے میںجمعہ کے روز جاری کئے گئے ایک تفصیلی بیان میںترجمان نے بتایا کہ یمن میں اب بھی ایک سو تا ڈیڑھ سو تک پاکستانی موجود ہوسکتے ہیں ان میں اکثریت ان کی ہے جنہوں نے کاروبار، ملازمت شادی یا کسی اور وجہ کے تحت یمن میں قیام کو ترجیح دی۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستانیوں کو واپس لانے کی ہنگامی کارروائی سات اپریل کو مکمل ہوگئی تھی جس کے بعد وطن واپس آنے کے خواہشمند مزید افراد نے رجسٹریشن نہیں کروائی۔ یمن میں ناقابل استعمال ہوائی اڈوں کی وجہ سے بحریہ کے جہازوںکے ذریعے پاکستانیوں کو نکالا گیا۔ حکومت کی جانب سے نو فلائی زون کے حوالے سے خصوصی رعایت دی گئی جبکہ مقامی انتظامیہ نے زمینی راستوں کے حوالے سے تعاون کیا۔