مہاجروں کو عزت سے جینا سکھایا، دھمکیوں میں نہیں آئیں گے: الطاف
کراچی (نیوز رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ جو لوگ کراچی کے شہریوں سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ انہوں نے باربار الطاف حسین کو ووٹ دیئے تو انہیں کیا ملا؟ ایسے لوگوںکیلئے میں یہی کہتا ہوں کہ الطاف حسین اگرچہ کراچی کے شہریوںکو دولت، مکان یا جائیدادیں نہیں دے سکا لیکن میں نے انہیں اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کا شعور دیا ہے اور انہیں سر اٹھا کر جینا سکھایا۔ الطاف حسین نے یہ بات جناح گراؤنڈ عزیزآباد میں جمع ہونے والے عوام سے فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ الطاف حسین نے کہاکہ بہت سے لوگ تمام ترعزت و احترام کے باوجو طعنے بازیوں سے باز نہیں آتے اور آج بھی اپنے جلسوں اور ریلیوں میںعوام کو بدظن کرنے کیلئے یہ سوال کررہے ہیں، تم نے بار بار الطاف حسین کو ووٹ دیا آخر تمہیں کیا ملا۔ ایم کیو ایم سے قبل بسوں، منی بسوں اور ہر جگہ مہاجروں کی تذلیل کی جاتی تھی، ہماری ماؤں بہنوں کی بے حرمتی کی جاتی تھی، مہاجروں کو بلاجواز ٹھڈے مارے جاتے تھے مگر ان پر ڈھائے جانیوالے مظالم اور ناانصافیوں کیخلاف بولنے والا کوئی نہیں تھا۔ الطاف حسین نے محرومی کا شکار مظلوم مہاجروں کو عزت سے جینا سکھایا، ان میں اپنے حق کیلئے آواز اٹھانے کی جرأت و ہمت پیدا کی۔ ہم نے غلامی کا وہ طوق توڑ ڈالا ہے اور اب ہمارا یہی عزم ہے کہ اگرکوئی ہماری عزت کریگا تو اسے عزت ملے گی ہم کسی کی دھونس دھمکی میں آنیوالے نہیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ سازشی عناصر نے ماضی میں بھی مہاجروں، پختونوں، پنجابیوں اور سندھیوں کو آپس میں لڑایا تھا لیکن اب ہم انکی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے کارکنوں کو تاکید کی کہ اگر کسی مخالف امیدوار کی ریلی کو آپ کے کیمپ کے سامنے سے گزرنا ہو تو آپ ریلی کے گزرنے کے وقت اپنے کیمپ کو قناتیں لگا کر بند کرلیں۔ انہوں نے کہاکہ مخالفین ’’نہ خودکھیلو نہ کھیلنے دو‘‘ کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ انشااللہ ایم کیو ایم کے امیدوار کنور نوید بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔ مخالفین نہ الیکشن لڑنا چاہتے ہیں اور نہ ہمیں لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ ایم کیو ایم مخالف پارٹیاں انتخابی مہم کے دوران تصاد کرکے حلقے میں ضمنی الیکشن رکوانا چاہتی ہیں۔ حلقہ این اے 246 سے ایم کیوایم کے نامزد امیدوار کنور نوید نے کہا ہے کہ قائد تحریک الطاف حسین نے کراچی سمیت سندھ بھر کے حق پرست عوام کو سر اٹھا کر جینا سکھایا ہے اور جو نام نہاد سیاسی ومذہبی رہنما آج کراچی کا ہمدرد بننے کا ڈھونگ رچا رہے ہیں انکی تاریخ کراچی دشمنی سے عبارت ہے۔ ایم کیو ایم کے قیام سے قبل 40 سال تک جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے ووٹوں سے اسمبلیوں میں پہنچتی رہی مگر اس نے کراچی کے عوام کوکچھ نہیں دیا بلکہ انہیں اپنے مذموم سیاسی مفادات کیلئے استعمال کیا۔ رابطہ کمیٹی کے رکن خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ضمنی انتخاب کو عوام کی انا کا مسئلہ بنا دیا گیا ہے، 23 اپریل کو مخالفین کو ہارٹ اٹیک کا خطرہ ہے، مخالفین چاہتے ہیں کہ وہ اپنی انتخابی مہم کشیدگی کے ذریعے آگے بڑھائیں۔ مخالفین اپنی ضمانیں بچانے میں کامیاب ہو گئے تو ہم انہیں مبارکباد دیں گے۔ ترجمان ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے قائدین شرانگیزی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اشتعال انگیز تقاریر کر رہے ہیں، جماعت اسلامی نے کراچی کی محرومی دور کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا، ہم الطاف حسین کی امن پسندی اور عدم تشدد کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ جہاد کے نام پر دہشت گردی اور کلاشنکوف کلچر کا آغاز کیا گیا۔ متحدہ پر الزامات حیرت انگیز ہیں، کوٹہ سسٹم جماعت اسلامی کے دور کا ہی تحفہ ہے۔دریں اثناء رات گئے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا ہے کہ میں کسی سے مقابلہ نہیں کرنا چاہتا، جس نے مقابلہ کرنا ہے کر لے، اسے شکست ہو گی۔ این اے 246 میں کئی جماعتوں کی جلسیاں دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کسی جماعت کا کارکن گالی دے تو جواب میں گالی نہ دیں اور پتھر کا جواب بھی پتھر سے نہ دیں اور راستہ بدل لیں اگر مخالفین کی ریلی کا سامنا ہو۔ یہ آپ کا ہی حلقہ اسے، اسے آپ نے ہی پرامن بنانا ہے، کارکن ہر قیمت پر حلقے میں امن برقرار رکھیں۔ مقررین ریلیوں، جلسوں میں غیرمہذب زبان استعمال نہ کریں۔