ڈرون حملے، پاکستان میں القاعدہ بھارت شاخ کے2 رہنمائوں سمیت50 ارکان مارے گئے
اسلام آباد (طاہر علی/ دی نیشن رپورٹ/ آئی این پی) القاعدہ کی بھارت شاخ نے پاکستان میں ہونیوالے ڈرون حملوں میں اپنے 2رہنمائوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔ تنظیم کے مطابق شمالی وزیرستان میں ہونیوالے امریکی میزائل حملوں میں اب تک القاعدہ کی بھارتی شاخ کے 50 ارکان مارے گئے۔ مارے جانے والے ارکان میں اسی گروپ کے نائب سربراہ استاد احمد فاروق اور افغانستان کے امور کے انچارج قاری عمران بھی شامل ہیں۔ تنظیم کی طرف سے جاری آڈیو پیغام میں اسامہ محمود نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ان کے مطابق قاری عمران 5 جنوری کو شمالی وزیرستان میں جبکہ استاد احمد فاروق اس سے 10 روز بعد ایک دوسرے ڈون حملے میں مارا گیا جاری کی جانیوالی آڈیو ٹیپ 45 منٹ پر مشتمل ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ جب سے آپریشن ضرب عضب شروع ہوا ہے۔ پاک فوج اور امریکی میزائلوں کا اصل ہدف القاعدہ کی بھارت شاخ ہی رہی۔ آپریشن شروع ہونے کے بعد سے اب تک 10 ڈرون حملے براہ راست القاعدہ کے ٹھکانوں پر کئے گئے ہیں۔ حملوں میں غیرملکیوں کے ساتھ انکے علاقائی حامی بھی مارے گئے ہیں۔ استاد احمد فاروق 15 جنوری کو شوال میں ہونے والے ڈرون حملے میں مارا گیا اسکا اصل نام راجہ محمد سلمان تھا۔ یہ اسلام آباد سے قبائلی علاقے میں آیا تھا اور اس سے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی سے اسلامک شریعہ میں ڈگری حاصل کی۔ اسکا تقرر تنظیم نے 2008ء میں ڈاکٹر عبدالوحید کے مارے جانے کے بعد کیا گیا تھا جبکہ قاری عمران کے ساتھ تنظیم کے 6 کمانڈر بھی مارے گئے، اسکا تعلق ملتان سے تھا۔ تنظیم کی طرف سے سیاسی اور عسکری قیادت کو دھمکی بھی دی گئی ہے۔ القاعدہ رہنما ایمن الظوہاری نے گزشتہ ستمبر میں برصغیر ہندوستان میں القاعدہ کی نئی شاخ بنانے کا اعلان کیا تھا۔