• news

محکمہ خزانہ سے پوچھے بغیر کابینہ کمیٹی نے وزیراعلیٰ سے 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کی منظوری لے لی

لاہور ( معین اظہر سے) پنجاب میں کابینہ کی کمیٹی برائے خوراک کی طرف سے 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کے ٹارگٹ پر محکمہ خزانہ کا موقف لئے بغیر ہی وزیر اعلیٰ سے براہ راست منظوری لے لی۔ سیکرٹری خزانہ پنجاب یوسف خان نے وزیر اعلی پنجاب کو کابینہ کمیٹی کی جعلسازی پر 40 لاکھ ٹن گندم کا ٹارگٹ کی بجائے 20 لاکھ ٹن گندم خریداری کرنے کا مطالبہ کردیا ہے اور کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے پاس پہلے تقریباً 21.5 لاکھ میٹرک ٹن گندم موجودہ ہے جس پر 80 ارب سبسڈی کے ادا کرنے ہیں، 20 ارب وفاقی حکومت نے دینے ہیں اگر مزید40 لاکھ ٹن گندم خریدی گئی تو مزید 30 ارب روپے سبسڈی کی رقم میں اضافہ ہوجائیگا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر وزیر خوراک کی سربراہی میں رواں سال کیلئے گندم کی خریداری کے ٹارگٹ، طریقہ کار طے کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ متعدد وزرا اور سیکرٹری اس کمیٹی کے ممبر تھے۔ کمیٹی نے 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کے ہدف کی منظوری دیکر فائل وزیر اعلیٰ پنجاب سے براہ راست منظوری لے لی۔ ذرائع کے مطابق سیکرٹری خزانہ کو سیکرٹری خوراک کی طرف سے رقم کے بارے میں لیٹر لکھا گیا تو سیکرٹری خزانہ نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ رابطہ کیا اور اعتراض کیا کہ ان سے پوچھے بغیر ہی گندم خریدی جارہی ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی پنجاب کو تحریری شکایت بھجوا دی ہے۔ محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق سیکرٹری خزانہ خود بھی پروکیومنٹ پالیسی کی میٹنگ میں موجود تھے جس میں منظوری دی گئی تھی جبکہ محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے جھوٹ بولا ہے اس حوالے سے بعض سیاسی افراد کے نام لیکر ذرائع نے بتایا ہے کہ انکے بنکوں سے معاملات طے تھے جس پر بھاری رقم بنکوں سے زیادہ لینے پر انکو کمیشن ملنا ہے اسلئے لئے جتنا زیادہ ٹارگٹ ہو گا کمیشن بھی زیادہ ملے گی۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق موجودہ بجٹ میں تقریباً 10 ارب روپے گندم کی سبسڈی پر رکھے گئے تھے جو محکمہ خزانہ نے ادا کردئیے ہیں۔ واضح رہے کہ گندم پرسبسڈی کی رقم جو بنکوں کوادا کرنی ہے، اس میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے بعد حکومت کی اس غلطیوں کا بوجھ عوام پر آٹا تقریباً 30 فیصد سے 50 فیصد مہنگا ہونے کی صورت میں پڑنے کے امکانات بڑھتے جارہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن