محکمہ صحت پنجاب کے بجٹ میں 15 فیصد اضافے کی تجویز‘ 135 ارب روپے ہو جائیگا
لاہور (ندیم بسرا) محکمہ صحت پنجاب کے مالی سال 2015-16ء کے بجٹ میں 12 سے 15 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔ رواں مالی سال کے 120 ارب 77 کروڑ روپے کے بجٹ کو بڑھا کر 135 ارب روپے کرنے کی تجویز ہے۔ تمام سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری سنٹرل کنٹریکٹ پالیسی کے تحت کی جائیگی۔ پرائیویٹ کلینک کرنے والے کسی بھی عمر کے ڈاکٹر کو انکے علاقوںمیں دو سے تین برس کے کنٹریکٹ پر بنیادی ہیلتھ اور رورل ہیلتھ کے مراکزمیں بھرتی کیا جائیگا۔ پورے صوبے تحصیل، ڈسٹرکٹ اور بنیادی صحت کے مراکز، رورل ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹرز اور سٹاف کی حاضری، ادویات کا سٹاک اور ویکسی نیشن کی محفوظ حالت کو یقینی بنانے کیلئے چاق و چوبند ریٹائرڈ 172 صوبیدار مانیٹرنگ اینڈ ایولیویشن اسسٹنٹ بھرتی کرلئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت پنجاب کے بجٹ میں 10 سے 15 ارب روپے اضافہ کرنے کی تجویز ہے جو آئندہ مالی سال میں 135 ارب روپے تک ہوسکتا ہے۔ سیکرٹری صحت پنجاب جواد رفیق نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب ہیلتھ روڈ میپ کے تحت پنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں 10 سپیشلسٹ کنسلٹنٹ اور تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتالوں میں 5 سپیشلسٹ کنسلٹنٹ تعینات کئے جائیں گے۔ دور دراز علاقوں میں تعینات ہونے والے ڈاکٹرزکو ڈبل یا ڈھائی گنا تنخواہوں میں اضافہ کیا جائیگاجبکہ بیہوشی (اینستھیزیا)کے ڈاکٹرز کو انکی تنخواہوں میں 20 ہزار روپے اضافی الائونس بھی دیا جائیگا، صوبے میں ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کیا جائیگا۔ مانیٹرنگ اینڈ ایولیویشن اسسٹنٹس کو پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے خصوصی تربیت دی گئی ہے، انکو ایک ٹیبلٹ ڈیوائس، ہینڈی کیم اور موٹرسائیکل دیا گیا ہے۔ یہ روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کررہے ہیں اور کمپیوٹرائزڈ رپورٹ لاہور ارسال کر ہے ہیں۔