مصالحت قبول نہیں‘ کوئی اس کی بات نہ کرے‘ ایران کو جواب دینا ہو گا: سعودی عرب
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سعودی عرب کے وزیر مذہبی امور صالح بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ جو مصالحت کی باتیں کر رہے ہیں وہ درست نہیں، مصالحت کی باتیں کرنے والے اپنے بیانات پر نظرثانی کریں۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی حکومت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ اسلامی ممالک کے اتحاد میں شامل ہو گا اور اپنی فوج یمن میں بھیجے گا تاکہ باغیوں کا خاتمہ ہو سکے۔ باغی اسلحے کے زور پر زبردستی کر رہے ہیں جس پر سعودی عرب نے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ مصالحت کی صورت قابل قبول نہیں اس لئے کوئی مصالحت کی بات نہ کرے۔ عراق میں ایران کی براہ راست مداخلت جاری رہی پھر شام میں ایران نے یہی کچھ کیا اور اب یمن میں کر رہا ہے اس لئے سعودی عرب اس کی دراندازی کو روک کر رہے گا۔ ایران نے ان ملکوں میں فرقہ واریت، لاقانونیت اور عدم استحکام کی فضا قائم کی ہے۔ ایران کو اس کا جواب دینا ہو گا۔ ایران اور امریکہ کے جوہری معاہدے پر خلیجی ممالک کو تشویش ہے اس کو بڑے غور سے دیکھ رہے ہیں۔ ایسے موقع پر ایران امریکہ جوہری معاہدہ سوالیہ نشان ہے۔ سعودی عرب کی نظر میں حالیہ معاہدے کی بڑی اہمیت ہے۔ سعودی عرب کے وزیر برائے مذہبی امور شیخ صالح بن عبدالعزیز 3 روزہ دورے کے بعد وطن واپس چلے گئے۔ انہیں اسلام آباد ائر پورٹ پر سعودی سفیر جاسم بن خالد نے رخصت کیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے امید ہے دورے کے اچھے نتائج نکلیں گے۔ پاکستان سے مشکل وقت میں بہتری کی امید ہے۔