پاکستان کا بڑا مسئلہ معاشی اور سیاسی دہشت گردی سے نجات ہے: سراج الحق
اسلام آباد (آن لائن) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پر ویز مشرف کیخلاف وکلا کی جدوجہدکی مثال ماضی میں نہیںملتی، پاکستان کا بڑا مسئلہ معاشی و سیاسی دہشت گردوں سے نجات حاصل کرنا ہے، جب نظام اور صرف اور صرف امرا اور اشرافیہ کو سہارا دیتا ہو تو کس طرح معاشرہ ترقی کر سکتا ہے۔ بلوچ ہی مظلوم، پنجاب ظالم اور پنجاب ہی مظلوم، سندھی ظالم اور سندھی ہی مظلوم، پٹھان ظالم اور پٹھان ہی مظلوم ہے۔ پی ٹی آئی کے کراچی میں بلدیاتی انتخابات اور ضمنی انتخابات میں مشترکہ حکمت عملی بنانے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد بار ایسو سی ایشن سے خطاب اور بعد ازاں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام آباد بار سے خطاب کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے وکلا پاکستان میں عدل وانصاف اور جمہوریت کی جدو جہد کی علامت ہیں۔ جماعت اسلامی اور وکلاء میں جمہوریت حقیقی روح کے مطابق مو جود ہے۔ دونوں انتخابات میں میرٹ اور صلاحیت کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ پاکستان 4 صوبوں اور قو میتوںکا نام نہیں بلکہ ایک نظرئیے اور فلسفے کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف مسلح دہشت گردی نہیں ہے بلکہ معاشی اور سیاسی دہشتگردی بڑے پیمانے پر موجود ہے جس نے تمام اداروں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ اسی دہشت گردی کی وجہ سے بنگلہ دیشن بنا۔ ان معاشی و سیاسی دہشت گردوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں پنجاب، بلوچستان، سندھ اور خیبر پی کے تو نظر آتا ہے لیکن پاکستان اور پاکستانی نظر نہیں آتا۔ مٹھی بھر لوگوں نے پارٹیاں بنائی ہیں، چچا کسی پارٹی اور بھتیجا دوسری میں، باپ کسی اور جماعت اور بیٹا دوسری جماعت میں ہے، جس پارٹی کی بھی حکومت ہو یا آمریت ہو یہی مٹھی بھر لوگ بااثر ہوتے ہیں، وہی وی وی آئی پی ہوتے ہیں، احتساب نہیں کرتے بلکہ ہمیشہ ایک دوسرے کے جرائم پر پردہ ڈالتے ہیں۔ معاشرے میں ہر جگہ لوگوں کے حقوق غصب کئے جا رہے ہیں۔ بلوچستان میں آج بھی بڑی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں۔ نوجوانوں نے پہاڑوں اور غاروں کا رخ کرلیا ہے، وہ جنگ پر آمادہ ہیں اب تو لڑکیوں نے بھی بندوق اٹھا لی ہے۔ انتخابات کے دنوں میں ہم خود سانپوں کے منہ میں دودھ ڈالتے ہیں اور جب وہ اژدھے بن جاتے ہیں تو ہم روتے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ پارٹی اور سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر متحد ہوجائیں۔