کراچی: فائرنگ سے میڈیکل کالج کی وائس پرنسپل امریکی ڈاکٹر زخمی‘ ایس ایچ او جاں بحق
کراچی(کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ +ایجنسیاں) کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی وائس پرنسپل اور امریکی ڈاکٹر ڈیبرا لوبو زخمی ہوگئیں انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا جہاں آپریشن کے بعد ان کی حالت خطرے سے باہر ہے جبکہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کورنگی روڈ پر موٹرسائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے ایس ایچ او تھانہ پریڈی اعجاز خواجہ جاں بحق ہوگئے، وزیراعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی جبکہ آئی جی سندھ نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے چار رکنی کمیٹی قائم کردی۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ڈاکٹر اور جناح میڈیکل کالج کی وائس پرنسپل ڈاکٹر ڈیبرالوبو گاڑی پر یونیورسٹی سے اپنے گھر جارہی تھیں کہ شہید ملت روڈ پر 2 موٹرسائیکل سواروں نے ان کی گاڑی کا پیچھا کیا اور فائرنگ کردی جس کے باعث 55 سالہ ڈاکٹر ڈیبرالوبو زخمی ہوگئیں پولیس کے مطابق ڈاکٹر ڈیبرا کے ساتھ کوئی محافظ نہیں تھا فائرنگ سے وہاں موجود 2 افراد بھی زخمی ہوگئے۔ امریکی سفارتخانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ڈیبرا 20 سال سے زائد عرصہ سے یونیورسٹی میں پڑھا رہی ہیں اور ان کا تعلق امریکی ریاست کیلیفورنیا سے تھا امریکی سفارتخانے کے نمائندے اور پولیس حکام نے یونیورسٹی کا دورہ کیا اور معاملے کی تفتیش کی۔ ڈاکٹر ڈیبرا نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے پبلک ہیلتھ میں پوسٹ گریجویشن کی اور 70کی دہائی میں ایک پاکستانی شہری سے شادی کرکے پاکستان منتقل ہوگئیں۔ ڈیبرا کے عیسائی شوہر کراچی میں دی امریکن سکول میں ٹیچر ہیں۔ ان کی دو بیٹیاں ہیں جو اس وقت کراچی میں ہی تعلیم حاصل کررہی ہیں۔ امریکی امدادی ادارے یو ایس ایڈ سے پاکستان میں اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والی ڈیبرا لوبو یونیورسٹی میں طالب علموں میں بہت مقبول تھیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹر ڈیبرا کا آپریشن کامیاب رہا اور ان کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ بی بی سی کے مطابق امریکی ڈاکٹر پر حملے کو ایک نامعلوم گروپ نے اس کو پانچ ساتھیوں کے قتل کا ردعمل قرار دیا ہے۔ جائے وقوعہ سے پولیس کو اردو اور انگریزی میں پمفلٹ بھی ملے ہیں جس میں اس کارروائی کو کیماڑی میں پانچ دہشت گردوں کی ہلاکت کا ردعمل قرار دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں کراچی میں کورنگی روڈ پر مسلح افراد نے پریڈی تھانے کے ایس ایچ او اعجاز خواجہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا انسپکٹر اعجاز خواجہ گزشتہ روز اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے گھر سے گاڑی میں جارہے تھے ان پر موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی اور فرار ہوگئے فائرنگ کے نتیجے میں انہیں سر اور سینہ میں 3 گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑگئے ۔ واضح رہے کہ اعجاز خواجہ پریڈی تھانے کے چوتھے انچارج ہیں جنہیں فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا اس سے قبل دو سال کے عرصے میں پریڈی تھانے کے ہی تین انچارج فائرنگ کا نشانہ بن چکے ہیں جن میں آغا جمیل‘ غضنفر کاظمی اور آغا اسد اللہ شامل ہیں۔ آئی جی پولیس سندھ نے ڈی آئی جی سائوتھ ڈاکٹر جمیل کی سربراہی میں چار رکنی خصوصی ٹیم تشکیل دیدی ہے جبکہ دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ نے بھی واقع کا نوٹس لیتے ہوئی آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ایس ایچ او اعجاز خواجہ کو چلتی گاڑی پر فائرنگ کی جس سے گاڑی فٹ پاتھ پر چڑھ گئی ۔ ذرائع کے مطابق ایس ایچ او تھانہ پریڈی اعجاز خواجہ کو کافی دنوں سے دھمکیاں مل رہی تھی۔ اعجاز خواجہ نے سانحہ بلدیہ ٹائون فیکٹری کیس کے اہم ملزم کو گرفتار کیا تھا۔ علاوہ ازیں امریکی سفارتخانے نے شہر قائد میں امریکی شہری پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے اور کہا ہے کہ واقعے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں شہر میں رینجرز اور پولیس کی کارروائیوں میں 4 دہشت گردوں سمیت 14 ملزموں کو گرفتار کرکے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ کراچی کے علاقے میں رینجرز نے کارروائی کرکے 4 دہشت گرد گرفتار کریے جن سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سواتی گروپ سے ہے۔ کراچی کے علاقے گلشن معمار میں گاڑی کی ٹکر سے 2کمسن طالب علم جاں بحق ہوگئے ، ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا حادثہ ایک سکول کے قریب ہوا نعشیں عباسی ہسپتال منتقل کردی گئیں۔علاوہ ازیں کراچی کے علاقے زمان ٹائون میں پولیس نے کارروائی کرتے ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرلیا۔ ادھر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج آنند راج ڈی فرانی نے ٹارگٹ کلر اور دہشت گردوں کی مالی معاونت میں ملوث کے ڈی اے کے ڈائریکٹر لینڈ مینجمنٹ نجم الزماں سمیت دیگر3افسران ریکوری افسر عبد القوی خان ،محمد علی،اور محمد انور فاروقی کو تحفظ پاکستان آرڈینس کے تحت90روزہ جسمانی ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کر دیا ۔ادھر گلستان جوہر بلاک میں مکان سے ایک خاتون 27سالہ زیب زوجہ سکندر کی لاش ملی۔ علاوہ ازیں ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر نے کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ علاوہ ازیں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ کراچی میں امن کی مکمل بحالی اور آخری مجرم کے خاتمہ تک کراچی آپریشن جاری رہے گاآپریشن کے لیے وفاقی صوبائی حکومتوں کا مکمل تعاون حاصل ہے کراچی کے عوام کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے عوام کے لیے خطرہ بننے والوں کا مناسب علاج کریں گے۔