• news

مقبوضہ کشمیر: حریت رہنمائوں کی گرفتاریوں کے خلاف ہڑتال‘ مظاہرے: بھارتی فوج کی فائرنگ‘ نوجوان شہید

سرینگر+ اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) بھارتی فوج کی جارحیت، نوجوانوں کی شہادت اور حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ روز مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ بھارتی فوج کے سخت ترین سیکورٹی اقدامات کے باوجود کشمیریوں نے کئی مقامات پر مظاہرے کئے اور نعرے بازی کی مظاہرین اور قابض افواج کے درمیان جھڑپوں میںکشمیری نوجوان شہید اور متعددافراد زخمی ہوگئے۔حریت رہنما  یاسین ملک کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔سید علی گیلانی کی کال پر پوری مقبوضہ وادی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی ۔ اس موقع پر کاروباری مراکز، مارکیٹیں اور سکول بند جبکہ ٹریفک  غائب رہی جس سے روزمرہ زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ سرینگر شہر میں جگہ جگہ فوجی اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔شہر فوجی چھائونی کا منظر پیش کرتا رہا۔ بھارتی فوج نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا ۔ سرینگر شہر میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ لوگ سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کی گرفتاری کے خلاف ضلع کے علاقے نارہ بل میں سڑکوں پر نکل آئے۔ بھارتی فوجیوں نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کی ۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے پٹن میں بھی زبردست بھارت مخالف مظاہرے کئے گئے۔ دوسری جانب حریت رہنما مسرت عالم کو 7 روز کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔  حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت ہٹ دھرمی سے نفرت کی دیواریں کھڑی کر رہا ہے۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے دنیا کو آگاہ کرے۔ حق خود ارادیت کے ذریعے محبت کا پیغام عام کرنا چاہتے ہیں۔ یٰسین ملک نے کشمیری پنڈتوں کی وادی میں ازسرنو آباد کاری پر احتجاج کیا۔ انہوںنے 30 گھنٹے کی بھوک ہڑتال کی جس کے دوران پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ ادھر حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ نے سید علی گیلانی کی گھر پر نظربندی اور مسرت عالم بٹ سمیت دوسرے قائدین کی گرفتاریوں اور گھر میں نظر بندیوں اور حریت کے ترال مارچ پر پابندی لگانے کو ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اسکی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج آزاد کشمیر میں یوم سیاہ منایا جائیگا۔ اس موقع پر مظاہرے بھی کئے جائینگے۔ بی بی سی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مظاہروں کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے اور ہفتہ کو  مظاہرے میں فائرنگ سے ایک نوجوان ہلاک ہوگیا۔   سرینگر کے علاقے ناربل بڈگام میں بھارتی نیم فوجی اہلکاروں نے مظاہرین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے تین نوجوان زخمی ہوگئے۔ تینوں نوجوانوں کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان میں شامل سہیل صوفی زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔ عینی شاہدین کے مطابق نوجوان ناربل میں احتجاجی مظاہرہ کررہے تھے کہ پولیس اور سی آر پی ایف نے ان پر براہ راست فائرنگ کی جس میں سہیل کی ہلاکت ہوگئی۔ پولیس کے ترجمان منوج کمار نے ایک بیان میں اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ گولی چلانے والے فورسز کے اہلکاروں نے ضابطوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ منوج کمار کے مطابق مقدمہ درج کیا گیا ہے 2پولیس افسروں کو گرفتار کرلیا گیا۔ واضح رہے جمعہ کے روز بھی مظاہرین پر فائرنگ کی گئی تھی اور جھڑپیں ہوئی تھیں جس میں مظاہرین اور اہلکاروں سمیت 30 افراد زخمی ہوئے تھے۔میرواعظ کو بھی ہفتہ کے روز انکی رہائشگاہ پر نظربند کردیا گیا۔ فورسز کاکہنا تھا کہ حریت رہنمائوں کی نظر بندی وادی میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے احتیاطی اقدامات کا حصہ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن