• news

قومی کرکٹ ٹیم بنگلہ یش کے سامنے بھی ڈھیر

بنگلہ دیش نے 16 سال بعد پاکستان کو 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں 79 رنز سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر سے برتری حاصل کر لی۔
گزشتہ روز قومی کرکٹ ٹیم کی شرمناک کارکردگی نے قوم کا سر شرم سے جھکایا ہے۔ اس خجالت و ندامت آمیز شکست سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ پی سی بی نے قومی کرکٹ ٹیم کے ناکام لوٹنے کے بعد اسکی بہتری کیلئے کوئی م¶ثر حکمت عملی نہیں اپنائی۔ اسے چاہیے تھا کہ ناقص کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو ان کی غلطیوں کا احساس دلایا جاتا تاکہ باقیوں کو بھی نصیحت حاصل ہوتی۔ مگر قومی کرکٹ کی صحیح خطوط پر تشکیل نو کرنے کی بجائے ایک ایسے اناڑی اور غیر تجربہ کار کھلاڑی کو کپتان بنا دیا گیا جو دو سال ٹیم سے باہر رہا اور ورلڈ کپ میں بھی اپنی جگہ نہ بنا سکا۔ اس امر سے پی سی بی کی غیرذمہ داری خوب عیاں ہو جاتی ہے۔ حالیہ میچ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کو انہی وجوہات کی بنا پر بنگلہ دیش جیسی معمولی ٹیم سے شکست سے دوچار ہونا پڑا جس نے کچھ عرصہ پہلے ہی عالمی کرکٹ کی دنیا میں جنم لیا ہے۔ گزشتہ روز کے میچ میں اظہرعلی کو جس جارحانہ حکمت عملی کا ثبوت دینا چاہیے تھا وہ اس سے بالکل نابلد نظر آتے تھے، کھلاڑیوں کی فیلڈنگ انتہائی ناقص رہی اور کوچز وقار یونس اور ثقلین مشتاق بھی اس کارکردگی سے لاتعلق نظر آئے۔اس مایوس کن کارکردگی کے بعد کرکٹ بورڈ کو قومی کرکٹ ٹیم کے ڈھانچے کو ازسرنو مرتب کرنا ہو گا۔ کھلاڑیوں کی فٹنس، بیٹنگ، باﺅلنگ اور فیلڈنگ پر بہت زیادہ توجہ دینی ہو گی اور ان کھلاڑیوں کو کھیلنے کا موقع دیا جائے جو قوم کیلئے کھیلیں نہ کہ اپنی ذات کیلئے۔ وزیراعظم میاں نواز شریف قومی کرکٹ ٹیم کی موجودہ صورتحال کا فوری سخت نوٹس لیں اور ضروری اصلاحات پر عملدرآمد جلد یقینی بنائیں تاکہ قومی کرکٹ ٹیم کی گم شدہ میراث اور ساکھ حاصل کی جاسکے اور پاکستان کو عالمی کرکٹ کے منظرنامے میں عزت اور رشک کی نگاہ سے دیکھا جا سکے۔

ای پیپر-دی نیشن