چینی صدر کے دورے کے دوران دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، 6گرفتار
اسلام آباد (بی بی سی اردو ڈاٹ کام + نیٹ نیوز) قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چین کے صدر کے دورے کے دوران شدت پسندی کی کارروائیوں کا منصوبہ ناکام بنانے اور مبینہ طور پر کالعدم ترکمان اسلامک موومنٹ سے تعلق رکھنے والے چھ مشتبہ افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔ سکیورٹی اداروں کا کہنا ہے ان افراد کی گرفتاری پنجاب کے شہر حسن ابدال اور خیبرپی کے کے ضلع کوہاٹ سے عمل میں آئی ہے۔ اس آپریشن سے متعلق ایک سکیورٹی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا چینی صدر کے دورے سے دو ماہ قبل ہی کالعدم تنظیموں اور بالخصوص ایسی تنظیموں کے نیٹ ورک پر خصوصی نظر رکھی گئی تھی جو پاکستان کی سرحد کے ساتھ چین کے مسلم آبادی والے صوبے سنکیانگ میں شدت پسندی کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ اہلکار کے مطابق ان چھ افراد کا پتہ موبائل ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو اور خفیہ پیغامات کے ذریعے چلا جس کے بعد ا±نہیں حراست میں لیا گیا۔ اہلکار کے مطابق چند روز قبل کی گئی کارروائی میں پہلے کوہاٹ کے نواحی علاقے سے چار افراد کو گرفتار کیا گیا اور پھر ا±ن کی نشاندہی پر حسن ابدال سے دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ان کے سہولت کار تھے۔ سکیورٹی اہلکار کے مطابق حراست میں لئے جانے والے افراد پاکستانی ہیں اور ملزمان نے ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران جو انکشافات کئے ہیں ان کی روشنی میں پولیس کی ٹیمیں گلگت بلتستان روانہ کی گئی ہیں۔علاوہ ازیں تھانہ کوہسار نے ناظم الدین روڈ پر ٹیکسی میں سوار چار مسلح افراد کے فرار اور سڑک پر 2 پستول پھینک جانے کے واقعہ کے بعد سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔