یمن بحران: یہ ناجائز قبضہ کرنے والوں سے آزادی کی جنگ ہے: سعودی مشیر
اکوڑہ خٹک (این این آئی) سعودی عرب کے مشیر برائے مذہبی امور الشیخ عبدالعزیز نے کہا ہے کہ یمن کا بحران شیعہ سنی مسئلہ ہے اور نہ ہی یہ ایران اور سعودی عرب کی جنگ ہے۔ یمن پر ناجائز قبضہ کرنیوالوں سے آزادی کی جنگ ہے۔ وہ بڑے وفد کے ساتھ اکوڑہ خٹک میں جمعیت علماء اسلام اور جامعہ حقانیہ کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ملاقات کے لئے آئے تھے۔ انہوں نے مولانا سمیع الحق سے سعودی عرب کو درپیش مشکلات اور دیگر عالمی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ شیخ عبدالعزیز عمار نے خطاب میں کہا کہ ہم تمام اسلامی ممالک کو امن و امان سے دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارے دشمن یہودونصاریٰ نہیں چاہتے کہ ہم امن و سکون سے رہیں۔ ایران اور سعودی عرب میں خلیج عرب حائل ہے پڑوس نہیں، یمن عرب دنیا کا عزیز ترین ہے۔ یمن اس لئے بھی عزیز ہے کہ حضورؐ اقدس نے یمنیوں کے مضبوط ایمان اور علم و حکمت کو بار بار سراہا۔ خارجی قوتوں کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ حرمین شریفین کا تحفظ حرمت اور تقدس ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ کوئی مسلمان ان پر کسی قسم کے آنچ کو برداشت نہیں کرسکتا۔ ہمارے دشمن امریکہ اور مغربی ممالک ہمیں مستحکم نہیں دیکھنا چاہتے وہ ہمیشہ علانیہ اور خفیہ سازشوں سے عالم اسلام میں فساد اور انتشار پیدا کررہے ہیں۔ عالم اسلام کو مل کر ان سازشوں کا مقابلہ کرنا چاہئے۔ پاکستان بھی ایسے مکروہ عزائم اور درپردہ تباہ کرنے والی اور ہمیں باہمی لڑانے کی سازشوں کا شکار ہے۔ ہمیں پہلے سے یہ خطرہ ہے کہ لوگ اس جنگ کو فرقہ واریت کا رنگ دیں گے اگر ایسا ہوا تو اس کے پورے خطے پر بالخصوص پاکستان پر تباہ کن اثرات پڑیں گے۔ ہم طویل عرصہ سے فرقہ واریت کے خلاف نبردآزما اور قومی و ملی یکجہتی کے لئے لگاتار کوششوں میں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ جنگ کے شعلے جلد بجھ سکیں۔ بصورت دیگر یہ جنگ پورے عالم اسلام کو لپیٹ میں لے لے گی۔ اجتماع سے شیخ محمد سعد دوسری اور ڈاکٹر مولانا شیر علی شاہ، مولانا انوارالحق اور مولانا حامد الحق حقانی نے بھی خطاب کیا۔