پنجاب اسمبلی : پارلیمانی سال کے 100 میں سے 90 روز مکمل،55 دن کارروائی، باقی چھٹی رہی
لاہور (رپورٹ: عدنان فاروق) پنجاب اسمبلی کے دوسرے پارلیمانی سال کے 100میں سے 90روز مکمل کرلئے جن میں 55روز کارروائی ہوئی جبکہ باقی روز چھٹی رہی تاہم اسمبلی قواعد کے مطابق چھٹی کے روز بھی گنتی میں شمار کئے جاتے ہیں۔ پارلیمانی سال پورا کرنے کے لئے مزید10روز کے لئے اجلاس بلانا ہوگا،90 روز کے اجلاس میں 27کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے ، جن میں سے ارکان کو 12کروڑ46 لاکھ 56 ہزار جبکہ اسمبلی ملازمین 10کروڑ 45 لاکھ 80 ہزار ْ وصول کرچکے۔ رواں پالیمانی سال میں اپوزیشن لیڈر اور انکی جماعت تحریک انصاف کے دیگر ارکان نے 5میں سے صرف دو اجلاسوں میں شرکت کی، جبکہ اس عرصہ میں مختلف نوعیت کے20 بل منظور بھی ہوئے، مختلف سرکاری محکموں کے سے متعلقہ تقریباْ 2ہزار سے زائد سوالوں کے جوابات ایوان میں دیے گئے20سے زائدقراردادیں منظور کی گئیں۔ ارکان کو اجلاس شروع ہونے سے تین روز قبل اجلاس کے اختتام کے تین روز بعد کے ایام کے حساب سے الائونس ملتا ہے جس کے بعد ہر رکن کو 90کی بجائے 120روز کے کا الائونس ادا کیا گیا اپوزیشن لیڈر اور ان کی پارٹی کے ارکان پانچویں اجلاس میں بھی آخری روز آئے ۔ اس عرصہ میں منظور ہونے والے بیس بلز میں پنجاب مسلم فیملی لاز ترمیمی بل 2015، پنجاب لینڈ ریونیو ترمیمی بل2015 ، پنجاب پارٹیشن آف ایمووایبل پراپرٹیز ترمیمی بل2015، پنجاب فیملی کورٹس ترمیمی بل2015، پنجاب سائونڈ سسٹم (ریگولیشن) بل2015، پنجاب مینٹینینس آف پبلک آرڈر ترمیمی بل 2015، پنجاب کریمنل پراسیکیوشن سروس ترمیمی بل2015، پنجاب آرمز ترمیمی بل، وال چاکنگ کے خلاف پنجاب پروہیبیشن آف ایکسپریسنگ میٹرزآن والز ترمیمی بل2015، چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ترمیم بل 2015، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ ایند ریسرچ سینٹر ایکٹ 2014، پاکستان لوکل گورنمنٹ دوسرا ترمیمی بل2014، پاکستان ہائر ایجوکیشن کمیشن بل 2014، پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس بل 2014، پنجاب رجسٹریشن آف گوڈائون آرڈیننس 2014، پنجاب سٹرٹیجک کوآرڈینشن آرڈیننس بل 2014، پنجاب اوور سیز پاکستانیز کمیشن آرڈیننس بل 2014ء اور پنجاب فنانس بل 2014 شامل ہیں۔