این اے 246 کا ضمنی الیکشن ایم کیو ایم تحریک انصاف جماعت اسلامی کل مد مقابل ہونگی
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کراچی کے حلقہ این اے 246 کا اہم ترین ضمنی انتخابی معرکہ کل ہو گا، ایم کیو ایم کا گڑھ سمجھے جانیوالے اس حلقے میں تحریک انصاف نے پہلی مرتبہ عمران اسماعیل کو اپنا امیدوار میدان میں اتارا ہے جبکہ جماعت اسلامی کی طرف سے راشد نسیم اور متحدہ کے کنور نوید جمیل امیدوار ہیں۔ پولنگ کے حوالے سے حساس سامان آج صبح 10 بجے متعلقہ پولنگ سٹیشنوں میں پہنچا دیا جائے گا جبکہ انتخابی میدواروں کی مہم گذشتہ رات 12 بجے ختم ہو گئی۔ الیکشن کمشن کی ہدایات کے بعد انتخابی بے ضابطگیاں روکنے کیلئے پولنگ سٹیشنوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کر دیئے گئے جبکہ رینجرز بھی تعینات کئے جا رہے ہیں۔ کل حلقے میں لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی۔ انتخابات کے حوالے سے حلقہ کے علاقے ضلع وسطی میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر گذشتہ روز سے پابندی نافذ کر دی گئی جو 24 اپریل تک جاری رہیگی تاہم ایم کیو ایم کے امیدوار کنور نوید جمیل نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ حلقے کے ووٹروں کی اکثریت غریب اور متوسط طبقے کی ہے جو اپنی سواری نہیں رکھتی اس لئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ختم کی جائے تاکہ یہ غریب ووٹر کسی دوسرے شخص کے ساتھ موٹر سائیکل پر بیٹھ کر پولنگ سٹیشنوں پر پہنچ سکیں۔ واضح رہے کہ ضمنی الیکشن کے موقع پر کل عام تعطیل ہو گی۔ پریذائیڈنگ افسر الیکشن کمشن کی ہدایات کے مطابق ایک روز قبل اپنے پولنگ سٹیشنوں میں پہنچ گئے۔ الیکشن کمشن نے ضمنی الیکشن کی نگرانی کیلئے مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا ہے۔ ادھر جے یو آئی ف اور جے یو آئی ’’س‘‘ نے این اے 246 میں ضمنی انتخاب کے حوالے سے جماعت اسلامی کے امیدوار راشد نسیم کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ جے یو آئی ف رہنما قاری محمد عثمان اور ’’س‘‘ کے رہنما قاری عبدالمنان نور نے راشد نسیم سے ملاقات کر کے اپنی جماعتوں کی حمایت کا یقین دلایا جبکہ سنی تحریک کے رہنما شاہد غوری نے تحریک انصاف کے امیدوار عمران اسماعیل کی حمایت کا اعلان کیا۔ الیکشن کمشن نے کل حلقہ میں پولنگ کے موقع پر عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے زائد المیعاد شناختی کارڈز پر بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت دیدی ہے۔ اس حوالے سے ریٹرننگ افسروں کو خط ارسال کر دیا گیا۔ آن لائن کے مطابق اسلام آباد میں گذشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل پی ٹی آئی کے عارف علوی جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کو این اے 246 پر اپنا امیدوار دستبردار کروانے پر راضی کرتے نظر آئے جبکہ شیریں مزاری بھی درمیان میں منت سماجت کرتی رہیں تاہم دونوں اپنی کوششوں میں کامیاب نہ ہو سکے، امیر جماعت اسلامی نے ذرائع کے مطابق صاف جواب دیدیا۔