حج پالیسی تبدیل، پہلے آئیے پہلے پائیے کی بجائے درخواستوں کی قرعہ اندازی ہوگی
لاہور (عدنان فاروق) وزارت حج و مذہبی امور نے مجوزہ حج پالیسی میں حج اخراجات میں بظاہر کمی کا فیصلہ کیا تھا تاہم گزشتہ سالوں کی طرح اس بار سرکاری سکیم کے ذریعے جانے والے حجاج کو اخراجات کی مد میں پیسے ادا نہیں کئے جائیں گے، نئی پالیسی کے مطابق حج درخواستوں کی وصولی کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعے حجاج حجاز مقدس جاپائیں گے، حج پروازوں کی روانگی 16 اگست سے شروع ہو گی جبکہ حجاج کی واپسی کا آغاز 27 ستمبر سے ہو گا، حج درخواستوں کی وصولی کے لئے 10بنکوں کا انتخاب کر لیا گیا ہے اور آئندہ چند روز میں درخواستوں کی وصولی کا آغاز ہو گا، تفصیلات کے مطابق اس سال پاکستان سے ایک لاکھ 44 ہزار عازمین فریضہ حج ادا کریں گے، سرکاری حج سکیم کے تحت 71689 اور پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت 72316 عازمین فریضہ حج ادا کریں گے۔ کراچی، کوئٹہ اور سکھر سے حج اخراجات 2 لاکھ 46ہزار 2سو 31ر روپے، لاہور سمیت دیگر شہروں سے 2لاکھ 55ہزار 71روپے وصول کئے جائیں گے۔ اس بار وزارت مذہبی امور حجاز مقدس میں حجاج کوگزشتہ برسوں کی طرح اخراجات کی مد میں 20سے 30ہزار روپے ادا نہیں کرے گی۔گورنمنٹ حج سکیم کے پیکیج میں قربانی شامل نہیں ہوگی ‘ حاجیوں کو یہ آپشن دی جائے گی کہ وہ یا تو قربانی کا انتظام خو د کر لیں یا پھر حج واجبات کے ساتھ ہی مزید 500ریال یا14500روپے جمع کرائیں حج کے خواہشمند افراد کے لئے پہلے آئیے پہلے پائیے پالیسی کو تبدیل کرکے اس بار حج درخواستوں کی وصولی کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعے حج کی ادائیگی کے لئے حجاز مقدس جا سکیں گے، جبکہ تمام درخواست گزار کے گروپس تشکیل دے کر گروپ لیڈر ز کے ذریعے قرعہ اندازی میں شامل ہونگے، گروپ لیڈر کی درخواست منظور نہ ہونے کی صورت میں گروپ میں شامل کوئی بھی کوالیفائی نہیں کر سکے گا۔ وزارت حج و مذہبی امور نے گزشتہ کئی سالوں سے جاری پہلے آئیے پہلے پائیے کی پالیسی کو تبدیل کر دیا ہے۔ نیشنل بینک، حبیب بنک، الائیڈ بنک، یونائیٹڈ بنک، ایم سی بی بنک، زرعی ترقیاتی بنک، بینک الفلاح، میزان بنک، حبیب میٹرو پولیٹن بنک اور بینک آف پنجاب میں درخواستیں وصول کی جائیں گی۔