• news

چینی صدر کے دورے کا خیرمقدم: اقتصادی راہداری خفیہ رکھنے پر تشویش ہے: تحریک انصاف

اسلام آباد (این این آئی) تحریک انصاف نے چینی صدر کے حالیہ دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے خطے کے مستقبل کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ اس کے ساتھ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کے روڈ کو خفیہ رکھنے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحریک انصاف کی قیادت نے چین کے اشتراک سے قائم ہونے والے منصوبوں میں شفافیت یقینی بنانے اور تمام صوبائی حکومتوں کو اعتماد میں لے کر اس کے ثمرات سے پوری قوم کو مستفید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ طے پانے والے منصوبوں کی تفصیلات قوم اور ایوان کے سامنے رکھی جائیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چینی صدر کے دورے کا کھلے دل سے خیر مقدم کیا۔ پارلیمانی رہنمائوں سے ملاقات کے دوران چیئرمین شامل ہوئے اور پارلیمان سے مشترکہ خطاب کے دوران بھی پوری پارلیمانی جماعت موجود تھی۔ تحریک انصاف چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی نوعیت سے بخوبی آگاہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اکنامک کوریڈور منصوبہ خطے کی صورت حال پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کریگا۔ پاکستان کو ایک اہم موقع میسر آیا ہے جس سے فائدہ بھی اٹھایا جا سکتا ہے اور اسے ضائع بھی کیا جا سکتا ہے۔ دورے کے دوران خیبر حکومت کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔ اسی طرح بلوچستان اور سندھ کی حکومتوں کو بھی فراموش کیا گیا۔ رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا عوامی نمائندوں سے اس کی تفصیلات شئیر نہیں کی جانی چاہیے تھی؟ کیا ایوان بالا میں اس پر تفصیلی بحث نہیں کی جانی چاہئے تھی۔؟ انہوں نے استفسار کیا کہ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کا حقیقی روٹ کیا ہے۔ روٹ سے پنجاب اور دیگر صوبوں کوکتنا فائدہ ہو گا۔ ان معاہدوں کے نتیجے میں لگنے والے منصوبوں میں پنجاب میں لگنے والوں کا تناسب کیا ہے اور دیگر تین صوبے اس سے کیسے مستفید ہوں گے۔ چین کی جانب سے فراہم کی جانے والی رقوم/قرضوں کی نوعیت شرائط کیا ہیں۔ ان قرضوں کا بوجھ کون برداشت کرے گا اور معیشت پر ان کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔

ای پیپر-دی نیشن