اکنامک کوریڈور، چینی برآمدات کی لاگت بہت کم ہوجائیگی: سابق سفیر
اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان چین اکنامک کوریڈور کے منصوبے کے نتیجے میں چین کی مغربی سرحدوں کے قریب واقع صنعتی علاقے سے کی جانے والی برآمدات کی لاگت بہت کم ہوجائیگی۔پاکستان میں چین کے سابق سفیر لیوشولین نے چین کے اخبار پیپلز ڈیلی کوبتایا ہے کہ پاک چین کوریڈور منصوبے سے آبنائے ہرمز تک چین کے موجودہ فاصلے میں 400کلومیٹر کی کمی ہوگی۔سابق چینی سفیر نے کہا کہ چین مشرق وسطیٰ سے جوتیل درآمد کرتا ہے، پاکستان اکنامک کوریڈور کے ذریعے اسکی برآمدی لاگت کم ہوگی۔ چین کی تیل کی درآمدات کے فاصلے میں کمی واقع ہوگی۔ چین اس اکنامک کوریڈور کے بننے سے مالاکا اور آبنائے ہرمز کو بائی پاس کرکے تیل درآمد کرسکے گا۔معیشت کے ماہرین کے مطابق چین نے پاک چین اکنامک کوریڈور میں اتنے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا فیصلہ سلک روٹ منصوبے کو سودمند بنانے کیلئے کیا ہے،اس سے جہاں پاکستان کو معاشی طور پر بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے وہاں چین بھی اس سے فوائد حاصل کریگا۔چین کو گوادر تک رسائی ملنے سے اسکی مغربی حصے کی برآمدات کی لاگت کم ہوگی اور مشرق وسطیٰ سے تیل کی درآمد کیلئے اسے مختصر روٹ مل جائیگا۔