این اے 246 سکیورٹی زون بنا رہا الیکشن کا غیرمتوقع نتیجہ نہ آ سکا
کراچی (سالک مجید) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 کے ضمنی الیکشن میں جوکچھ ہوا وہ خلاف توقع ہرگز نہیں۔ اس حلقے کو شروع سے ہی ایم کیو ایم کے قلعہ کی حیثیت حاصل تھی۔ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی نے بلند و بانگ دعوے ضرور کئے لیکن ’’جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں‘‘ کے مصداق نتیجہ وہی نکلا جو ایم کیو کے قائد الطاف حسین نے اپنے جلسہ عام سے خطاب کے دوران پہلے ہی سنادیا تھا۔ نائن زیرو کو فتح کرنے کا خواب آنکھوں میں سجاکر آنے والے عمران اسماعیل اور راشد نسیم کو خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔ پورا حلقہ سکیورٹی انتظامات کی وجہ سے سکیورٹی زون بن گیا تھا جسے بعض ووٹرز نے وار زون سے بھی تشبیہ دی۔ متحدہ کے ہمدردوں کا کہنا تھا کہ نائن زیرو پر چھاپہ‘ گرفتاریاں‘ صولت مرزا کا ویڈیو‘ لندن میں الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس اور دیگر اہم بیانات سب اس کے خلاف تھے۔ ایم کیو ایم کو پہلی مرتبہ ایسے الیکشن میں جانا پڑا جہاں اس کی حیثیت ایسے پہلوان کی تھی جسے ہاتھ پیر باندھ کر اکھاڑے میں اتارا جائے۔ لیکن عوام نے ایم کیو ایم پر ایک بار پھر اعتماد کا اظہار کر دیا۔ پی ٹی آئی کو دھاندلی کا شور مچانے کا موقع نہیں مل سکا اور متحدہ پر ٹھپے مافیا کا الزام بھی ختم ہو گیا۔