• news

کاسا منصوبہ، پاکستان کے پاس تعمیراتی لاگت کی پوری رقم موجود نہیں

اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان کے پاس بجلی درآمد کے کاسا 1000 منصوبے کی تعمیراتی لاگت کے پورے پیسے موجود نہیں ہیں۔ عالمی بینک نے 120ملین ڈالر دیدئیے۔232 ملین ڈالر کی ضرورت ہے اور حکومت 112 ملین ڈالر کی لاگت کے گیپ کو پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ عالمی بینک سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 112 ملین ڈالر مزید دے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی مشکلات اس وقت زیادہ بڑھ گئی جب اسلامی ترقیاتی بینک نے کاسا 1000 کے لئے 35ملین ڈالر قرضہ دینے کا وعدہ کیا مگر اس کی پاسداری نہیں کی۔کاسا 1000 منصوبے پر آج پاکستان سمیت دوسرے رکن ممالک باضابطہ دستخط کردیں گے اور ستمبر سے تعمیراتی کام کا آغاز ہوجائے گا۔ منصوبے کی دیگر تفصیلات کے مطابق بجلی درآمد کے کاسا 1000 سمجھوتے کے تحت غیر رکن ممالک کو سہولت دی گئی ہے کہ وہ مقررہ رسائی فیس ادا کرکے منصوبے کے انفراسٹرکچر سے فائدہ اٹھا سکیں گے اور بجلی سسٹم میں ڈال سکیں گے۔اس سلسلے میں غیر رکن ملک کو 1.5 سینٹ فی کلو واٹ آور رسائی فیس ادا کرنا ہوگی۔ کاسا سمجھوتے پر آج دستخط ہوجائیں گے۔اس کے تحت کابل‘ پشاور میں کنورٹر سٹیشن تعمیر کئے جائیں گے۔منصوبے کے تحت افغانستان کے لئے 300میگاواٹ اور پاکستان کے لئے 1000 میگاواٹ حصہ ہے۔ابتدائی مرحلہ میں افغانستان کی ضروریات نہ ہونے کے باعث 300میگاواٹ بجلی پاکستان کے لئے زیر استعمال آسکے گی۔

ای پیپر-دی نیشن