• news

ساہیوال، سرگودھا میں 2 مجرموں کو پھانسی، سپریم کورٹ نے 3کی سزا پر عملدرآمد روک دیا

ساہیوال+ سرگودھا+ اسلام آباد (نامہ نگار+ ایجنسیاں) ساہیوال اور سرگودھا کی جیلوں میں قتل کے 2 مجرموں کو گذشتہ روز پھانسی دیدی گئی ہے جبکہ سپریم کورٹ نے راضی نامہ ہونے پر 3 مجرموں کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا ہے۔ چیف جسٹس ناصر الملک نے سزائے موت کے مجرم کو راضی نامے کے باوجود انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت سزا دینے کے معاملہ پر لارجر بنچ قائم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ یہ لارجر بنچ یکم مئی کو مقدمے کی سماعت کرے گا۔ انہوں نے یہ حکم کراچی کے ایک مجرم معین الدین کی درخواست پر جاری کیا جس میں ملزم نے کہا ہے کہ ان کا راضی نامہ ہو چکا ہے اور اب اسے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت سزائے موت کی بجائے عمر قید دی جائے۔ ملزم کے وکیل اشتیاق احمد راجہ نے درخواست کی سماعت کرنے کی استدعا کی تھی جس پر عدالت نے لارجر بنچ قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ مزید سماعت یکم مئی کو ہو گی۔ عدالت نے ملزم کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے خوشاب اور کراچی میں پولیس کے دو ملازمین اور ایک شخص کو گھر میں گھس کر ہلاک کرنے والے دو ملزمان عبدالرحمان اور معین الدین کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا ہے۔ معین الدین کے بلیک وارنٹ جاری کر دیئے گئے تھے تاہم گزشتہ روز چیف جسٹس ناصر الملک نے چیمبر میں اس کے وارنٹ پر عملدرآمد روک دیا۔ عدالت کو بتایا گیا عبدالرحمان نامی شخص اس وقت میانوالی جیل میں ہے اور اس نے دو پولیس ملازمین کو خوشاب میں قتل کر دیا تھا اب ان کا راضی نامہ ہو چکا ہے جبکہ دوسرے ملزم معین الدین کے وکیل اشتیاق احمد راجہ نے عدالت کو بتایا معین الدین نے ایک شخص کو گھر میں گھس کر قتل کر دیا تھا اس کے بلیک وارنٹ پر عدالت پہلے ہی عملدرآمد روک چکی ہے۔ راضی نامہ ہو چکا ہے معاملہ لارجر بینچ کو ریفر کیا جا چکا ہے جس پر عدالت نے دونوں ملزمان کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا کیس کی مزید سماعت یکم مئی کو ہو گی۔ علاوہ ازیں سنٹرل جیل ساہیوال میں قتل کے مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ 2006ء میں پولیس مقابلہ میں حنیف نے اے ایس آئی احسان اﷲ کو حجرہ شاہ مقیم میں قتل کیا تھا جس پر انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 4 لاہور کے جج سید مظفرعلی شاہ نے مئی 2007ء کو سزائے موت کاحکم سنایا۔گذشتہ روز پھانسی دے دی گئی اور ضروری کارروائی کے بعد نعش ورثاء کے حوالہ کر دی گئی۔ آئی این پی کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں بھی قتل کے مجرم گل محمد کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ مجرم نے 1998ء میں اپنے برادر نسبتی کو قتل کر دیا تھا۔ پھانسی کے بعد نعشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔

ای پیپر-دی نیشن