ٹیکس وصولی بھارت، سری لنکا سے کم، سیلز ٹیکس ریفنڈ آسان بنانے کی سفارش
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ سال 2014 کے دوران 119 ارکان پارلیمنٹ نے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے، پاکستان میں ٹیکس جمع کرانے کا رجحان نہیں، پاکستان میں جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس وصولی کی شرح اوسط9.5 فیصد ،بھارت 17.7فیصد جبکہ سری لنکا میں 12 فیصد ہے، رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں 916 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے، حکومت بجلی کے بل پر کرائے دار کا نام درج کرنے اور تمام مالی لین دین، بینکوں کے ذریعے کرنے کے لئے قانون سازی کرے، 17فیصد سیلز ٹیکس پر مکمل عملدرآمد نہیں ہو رہا، اسلام آباد، راولپنڈی، خیبرپی کے اور کراچی چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدور نے مطالبہ کیا سیلز ٹیکس کی شرح 9 فیصد کی جائے جبکہ انکم ٹیکس فارم سادہ اور اردو زبان میں شائع کیا جائے، حکومت افغانستان ، ایران و چین سے پاکستانی کرنسی میں لین دین کی اجازت دے، پرچون فروشوں پر دو فیصد جی ایس ٹی عائد کیا جائے، ذیلی کمیٹی نے سفارش کی ایف بی آر سیلز ٹیکس ریفنڈ کو آسان بنائے۔ ایف بی آر حکام نے کہا ٹیکس وصولی میں کمی کی چار وجوہات ہیں جن میں لوگوں کا ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانا، عدالتوں میں ٹیکس مقدمات کا طویل التوائ، معیشت کا دستاویزی نہ ہونا اور ایف بی آر میں بدعنوانی شامل ہے۔ ترجمان ایف بی آر نے کہا کہ فنانس بل 2013 میں جائیداد کی خریدوفروخت پر 20لاکھ پر 4 سے 5 فیصد ٹیکس وصول کرنے کی منظوری دی گئی تھی جبکہ اس سے بچنے کیلئے لوگ رجسٹری میں قیمت کم درج کراتے ہیں۔