• news

دشمن ہمارا اتحاد توڑنا چاہتا ہے ، متحد رہے تو کامیاب نہیں ہوگا: امام کعبہ

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امام کعبہ الشیخ خالد الغامدی نے کہا ہے کہ حرمین شریفین کی حفاظت امت مسلمہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے ، سعودی عرب نے یمن میں باغیوں کے خلاف کارروائی اپنی مرضی سے نہیں بلکہ یمن کی آئینی حکومت کی اپیل پر کی ہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ سب مسلمان ایک دوسرے کے بھائی اور دست و بازو ہیں۔ دشمن ہمارے درمیان نفرتیں پیدا کرکے ہمارے اتحاد اور یکجہتی کو توڑنا چاہتا ہے ،ہمیں دشمن کی افواہوں پر کان نہیں دھرنے چاہئیں۔ دشمن کی ان چالوں سے ہوشیار رہتے ہوئے ہمیں باہمی محبت ،اخوت اور بھائی چارے کو فروغ دیناچاہیے۔دنیا میں بسنے والے مسلمان ایک امت ہیں ،ہمارا خدا ،نبی ،قرآن ،ایمان عقیدہ اور جنت ایک ہے ،جب تک ہم متحد رہیں گے دشمن اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکے گا۔اللہ تعالی ارض حرمین شریفین کی حفاظت فرمائے اور دونوں ملکوں کے عوام کوہر قسم کے فتنہ اور حاسدین سے محفوظ فرمائے۔ہمارے نبی ﷺ نے امیر کو غریب اور غریب کو امیرپر فضلیت نہیں دی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے ہیڈ کواٹر منصورہ نماز فجر اور جامعہ اشرفیہ میں نماز ظہر کی امامت کے بعد خطاب میں کیا۔جامع مسجد منصورہ میں ہزاروں مرد و خواتین نے امام کعبہ کی اقتدا میں نماز فجر ادا کی ۔ امام کعبہ الشیخ خالد الغامدی سعودی سفیر کے ساتھ منصورہ پہنچے تو ان کا فقید المثال استقبال کیا گیا۔ خالد الغامدی نے خطاب میں کہا کہ دنیا میں بسنے والے مسلمان ایک امت ہیں ،ہمارا خدا ،نبی ،قرآن ،ایمان عقیدہ اور جنت ایک ہے ،جب تک ہم متحد رہیں گے دشمن اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکے گا۔سعودی عوام پاکستان اور پاکستانی عوام سے محبت رکھتے ہیں ،ہمیں حکومت پاکستان اور پاکستانی بھائیوں پر ناز ہے۔ سعودی عرب نے یمن میں باغیوں کے خلاف کاروائی اپنی مرضی سے نہیں بلکہ یمن کی آئینی حکومت کی اپیل پر کی ہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ سب مسلمان ایک دوسرے کے بھائی اور دست و بازو ہیں۔سید مودودیؒ نے احیائے دین کی ایک تحریک کو منظم کرکے امت پر بڑا احسان کیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم سعودی عرب پر حملہ پاکستان پر حملہ تصور کرتے ہیں اور امام کعبہ الشیخ خالد الغامدی کے ذریعہ اپنے سعودی بھائیوں کو پیغام دیتے ہیں اگر کسی نے سعودی عرب کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تواہل پاکستان اس کے مقابلے کیلئے اٹھ کھڑے ہونگے۔ بعد ازاںامام کعبہ کا جامعہ اشرفیہ لاہور پہنچنے پر والہانہ استقبال کیا گیا، اس موقع پر سعودی عرب کے نائب سفیر بدر العتیبی ’ مکتب الدعوۃ الارشاد کے ڈائریکٹرمحمد بن سعد الدوسری اور قاری محمد حنیف جالندھری بھی ان کے ساتھ تھے۔ حافظ فضل الرحیم اشرفی ’ مولانا قاری ارشد عبید’حافظ اسعد عبید’ حافظ اجود عبید’ مولانا محمد یوسف خان حافظ زبیر حسن’مولانا محمداکرم کاشمیری’ مولانا عبدالرحیم چترالی ’ حافظ حماد حسن اشرفی’ مولانا اویس ارشد’ مولانا فہیم الحسن تھانوی’ مولانا احمد عمر’ مولانا سعد اسعد’ مولانا مجیب الرحمن انقلابی سمیت دیگر نے والہانہ استقبال کیا۔ خالد الغامدی نے سیرت ہال کا افتتاح کیا اورنماز ظہر کی امامت کرائی جس میں خواتین سمیت بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ امام کعبہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کی عوام آپس میں بھائی بھائی ہیں میں سعودی بھی ہوں اور پاکستانی بھی اور پاکستانی عوام سعودی بھی ہے۔ رقت آمیز دعا کراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بخدا بخدا میں آپ لوگوں سے قلبی محبت کرتا ہوںاللہ تعالی ارض حرمین شریفین کی حفاظت فرمائے اور دونوں ملکوں کی عوام کو ہر قسم کے شروفتنہ اور حسد سے محفوظ فرمائے۔ شہر میں مصروفیات کے باعث امام کعبہ نماز عصر کی بجائے مغرب کے وقت بادشاہی مسجد پہنچے اور نماز مغرب کی امامت کے بعد اجتماع سے خطاب کیا۔ نماز مغرب کے لئے بادشاہی مسجد نمازیوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔ امام کعبہ نے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور سعودب عرب دو برادر مسلمان ممالک ہیں۔ میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے لئے محبت، پیار اور خلوص کا پیغام لایا ہوں۔ انہوں نے تقریر کے اختتام سے قبل پاکستان زندہ باد کا تین بار نعرہ لگایا۔ امام کعبہ آج (اتوار) کو مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکز 106 راوی روڈ میں نماز ظہر پڑھائیں گے جبکہ شام کو مقامی ہوٹل میں علماء کنونشن کی صدارت کریں گے۔ بعد ازاں اسلام آباد روانہ ہو جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن