• news

پشاور، چار سدہ، نوشہرہ، باڑہ سمیت خیبر پی کے میں طوفان ، شدید بارش سے تباہی، 40 افراد جاں بحق، 200 زخمی

پشاور(بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) صوبائی دارالحکومت پشاور اور گردونواح کے علاوہ چارسدہ، شبقدر، نوشہرہ اور خیبرایجنسی میں شدیدآندھی، طوفانی بارش اور ژالہ باری نے تباہی مچا دی، عمارتوںکی چھتیں اور دیواریں گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت 40 افراد جاںبحق اور 200 سے زائد شدید زخمی ہوگئے، پشاور کے تینوں سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، زخمیوں میں سے بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ عمارتوںکے ساتھ باغات اور کھڑی فصلوںکو بُری طرح نقصان پہنچا تیز طوفان میں بل بورڈز اور بجلی کے کھمبے اور درخت جڑ سے اُکھڑ کر تنکوں کی طرح ہوا میں اُڑ گئے بجلی، ٹیلی فون اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا، چارسدہ روڈ پر ٹرک اُلٹنے اور سائن بورڈ گرنے سے ٹریفک جام رہا جبکہ امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ صدر اور شہرکی سڑکوں اور گلیوں میں اُبلے گٹر سیلاب کا منظر پیش کرنے لگے، صدر، وزیراعظم،گورنر اور وزیر اعلیٰ خیبر پی کے، شہبازشریف، عمران، سراج الحق، مولانا فضل الرحمن، الطاف حسین اور سیاسی رہنمائوں نے انسانی جانی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پشاورکے مختلف مقامات پر مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے کے نتیجہ میں درجنوں افراد شدید زخمی ہوگئے۔ پشاور اور اس کے نواحی علاقوں میںکئی روزکی شدید گرمی کے بعد گزشتہ روز سہ پہر آسمان پر سیاہ بادل چھا گئے جس کے بعد بوندا باندی شروع ہوگئی، اچانک موسم نے قیامت خیز انگڑائی لی اور تیزطوفان کے جھکڑ چلنے لگے جس کے ساتھ شدید بارش اور ژالہ باری بھی شروع ہوگئی تیزآندھی کے نتیجہ میں پشاور کے مختلف علاقوں ثمرباغ، بڈھنی پل، چارسدہ روڈ، لیاقت آباد، صادق آباد، مسلم آباد ودیگر میں عمارتوں کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے 40 افراد جاں بحق جبکہ150سے زائدزخمی ہوگئے،جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جنہیں مقامی لوگوں، ریسکیو1122 اور پاک فوج کے جوانوں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیتے ہوئے طبی امداد کیلئے پشاور کے مختلف ہسپتالوں کو منتقل کیا جہاں بعض زخمیوں کو حالت نازک بتائی جاتی ہے،90 معمولی زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا، طوفانی بارش اور آندھی کی وجہ سے بجلی اور ٹیلی فون کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔ چارسدہ اور شبقدر میں بھی شدید آندھی اور طوفانی بارش نے تباہی مچادی،کچے مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے 4خواتین اور ایک لڑکے سمیت8افراد جاں بحق اور 20زخمی ہوگئے، شبقدر میں ایک موبائل ٹاور گرگیا، بجلی کے کھمبے بھی گرے جبکہ درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، جاں بحق ہونے والوں میں نیاز محمد اور اس کی اہلیہ ، 12سالہ مزمل زوجہ حیدر خان ، زوجہ حیوس خان، نگہت اور تسکین شامل ہیں۔ شدید آندھی، طوفانی بارش اور ژالہ باری سے نوشہرہ میں 10افراد جاں بحق اور 30زخمی ہوئے جبکہ باڑہ میں 7افراد جاں بحق ہوئے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے جانی اور مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے پشاور ڈویژن کے تمام ہسپتالوں اور پی ڈی ایم اے کو الرٹ کر دیا ہے اور انہیں ہدایت کی ہے وہ اس ناگہانی آفت کے متاثرین کی ہر ممکن دیکھ بھال کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔ بی بی سی کے مطابق فوج کے تعلقات عامہ کے ادارہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے بارش کے بعد متاثرہ علاقوں میں ضلعی انتظامیہ کی مدد کے لئے امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئیں ہیں۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے بارش اور تیز آندھی سے پشاور شہر میں 35افراد جاں بحق اور 62افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں پانچ خواتین اور چار بچے شامل ہیں۔ ریسکیو 1122کے مطابق امدادی آپریشن میں فوج کی دو بٹالین حصہ لے رہی ہیں۔ بارش کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ تیز ہوائوں کے ساتھ شروع ہونے والی تیز بارش دو گھنٹے تک جاری رہی۔ درختوں کے گرنے سے بجلی اور مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور صوبائی حکومت سمیت امدادی اداروں کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ موسمیات کے ڈاکٹر محمد حنیف نے بتایا پشاور اور دیگر بالائی علاقوں میں تیز آندھی اور بارش ہونے کی پیش گوئی کی گئی تھی لیکن جس شدت کی بارش اور آندھی دیکھی گئی ہے یہ پاکستان کی تاریخ میں ان دنوں کے دوران اس سے پہلے نہیں دیکھی گئی۔ لاہور سے نامہ نگار کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے خیبر پی کے کے گورنر اور وزیراعلیٰ کو ٹیلی فون کرکے پشاور میں طوفانی بارشوں سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے اور زخمی افراد کو طبی سہولتوںکی فراہمی میں مدد کی پیشکش کی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے چیف سیکرٹری پنجاب کو چیف سیکرٹری خیبرپی کے سے فوری رابطے کی ہدایت کی اور کہا خیبر پی کے حکومت کو ہنگامی صورتحال میں درکار اشیاء کی فوری فراہمی کا اہتمام کیا جائے۔ اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پشاور میں بارش کے باعث ہونے والی اموات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے انہوں نے پرویز خٹک کو ٹیلیفون کرکے بارش سے ہونے والی تباہی کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور ہدایت کی زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں دی جائیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ میں آندھی اور بارش سے بجلی کی فراہمی کا نظام بُری طرح متاثر ہو گیا۔ پشاور کے بڑے حصے میں اندھیرا چھا گیا، بجلی بحال کرنے کیلئے پیسکو میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ترجمان پیسکو کے مطابق دیہی علاقوں کا 50فیصد حصہ تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔ پاک فوج کی امدادی ٹیمیں بھی پشاور کے متاثرہ علاقوں میں کارروائیوں کیلئے پہنچ گئی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سی ایم ایچ پشاور میں ہائی الرٹ نافذ ہے۔ چارسدہ میں ایک گاڑی درخت سے ٹکرانے سے پشاور یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر علی عسکری ڈرائیور سمیت جاں بحق ہو گئے۔ بحریہ ٹائون کے چیئرمین ملک ریاض کی ہدایت پر پشاور کیلئے امدادی ٹیم پشاور پہنچ گئی۔ ترجمان بحریہ ٹائون کے مطابق امدادی ٹیم میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف شامل ہے۔ موبائل ہسپتال اور ضروری ادویات بھی شامل ہیں۔ محکمہ موسمیات نے خیبر پی کے میں مزید تباہ کن بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ ڈائریکٹر محکمہ موسمیات مشتاق شاہ کے مطابق منی سائیکلون نے پشاور کو متاثر کیا اس سے پہلے یہ سائیکلون سرگودھا اور سیالکوٹ کو متاثر کر چکا ہے۔ پشاور میں بارانِ رحمت کئی علاقوں میں موت کا پیغام بن گئی۔ پہلے تیز آندھی نے چھتیں اڑائیں پھر آسمان سے پانی قہر بن کر برستا رہا جبکہ کئی مقامات پر ژالہ باری بھی ہوئی۔ خیبر پی کے کے وزیر اطلاعات مشتاق غنی نے کہا طوفان سے 35افراد جاں بحق ہوئے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے اتنی شدید بارشوں کی اطلاع نہیں تھی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آندھی کی رفتار 100 سے 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ حادثات میں پشاور کی ایک مسجد بھی شہید ہوئی۔ مرنیوالوں میں واحد گڑھی میں تین بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل ہیں۔ اندھیرے کے سبب امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی نے 20 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ آندھی سے موٹروے ٹول پلازہ کی چھت اور 8 بوتھ بھی تباہ ہوگئے تاہم عملہ محفوظ رہا۔ شب قدر میں مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی جاں بحق ہوئے، نوشہرہ کے جلوزئی کیمپ میں متاثرین کے کئی خیمے گر گئے جس میں 5 افراد زخمی ہوگئے۔ کئی افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ایم ڈی بیت المال نے جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 50 ہزار اور زخمیوں کو 25 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن