یمن جنگ میں غیر جانبدار رہنے کی تجویز پر مجھے دھمکیاں دی گئیں: عمران: تحریک انصاف یوتھ کنونشن میں بد نظمی ، کرسیاں چل گئیں
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اب تک تحریک انصاف منظم جماعت نہیں بن سکی۔ہمارے پاس لیڈرشپ کی کمی ہے ہماری پارٹی اسلئے بھی منظم نہیں ہوسکی کیونکہ ہم نے جن لوگوں کو پی ٹی آئی کی تنظیمی ذمہ داریاں دی تھیں وہ اپنا کام نہیں کرسکے لیکن میں نوجوانوں سے کہتا ہوں وہ لیڈر بنیں اور پارٹی میں آگے آئیں، لیڈر تصاویر بنانے یا پیسے خرچ کرنے سے نہیں بنا کرتے بلکہ لیڈر فیصلے کرنے سے بنتا ہے۔ یاد رکھیں لیڈر ہمیشہ بڑے فیصلے کرتا ہے، آج یہ میرا فیصلہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن جو فیصلہ کریگا ہم اسے قبول کریں گے لیکن مجھے میرے ساتھی یہ کہہ کر ڈرا رہے ہیں کہ اگر جوڈیشل کمیشن سے ہمارے حق میں فیصلہ نہ آیا تو ہماری پارٹی کو نقصان ہوگا۔ تحریک انصاف نے عوام میں بیداری پیدا کردی ہے، یمن کے مسئلے پر غیر جانبدار رہنے کے ہمارے موقف پر بھی ہمیں دھمکیاں دی گئی ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار اتوار کو آئی ٹین مرکز میں یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2015 ء الیکشن کا سال ہے جس میں تحریک انصاف کی حکومت ہوگی، موجودہ حکمران اپنے بچوں کو آگے لانے کیلئے تیاریاں کر رہے ہیں۔ دونوں جماعتوں نے باریاں لینے کیلئے مُک مُکا کیا ہوا ہے لیکن پی ٹی آئی نئی سوچ لیکر سامنے آئی ہے۔ سٹیٹس کو کی جماعتیں ہماری مخالف ہیں جن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گاہمارے حکمران قرضے لیکر قوم کو غریب بنا دیتے ہیں اور قرضے کے پیسے خود پر خرچ کردیتے ہیں۔ کنٹونمنٹ بورڈز میں ابھی بلدیاتی الیکشن ہوا ہے جس میں پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو چاروں صوبوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے این اے 246 میں الیکشن لڑنے پر بڑا فخر ہے۔ ہم نے ایم کیو ایم کے ہیڈ کوارٹر میں جاکر الیکشن لڑا لیکن مسلم لیگ (ن) وہاں الیکشن لڑنے کی جرأت نہیں کرسکی، میرے امیدوار عمران اسماعیل نے ماریں کھائیں لیکن میدان نہیں چھوڑا۔ آئی این پی کے مطابق عمران نے کہا کہ یمن کی جنگ میں غیر جانبدار رہنے کی تجویز دینے پر مجھے دھمکیاں دی گئیں، دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن بننا تاریخی ہے، سٹیٹس کو کی جماعتوں کا اکیلے مقابلہ کریں گے، عمران اسماعیل کی جرأت پر فخر ہے۔ یوتھ کنونشن میں عمران خان کی سٹیج پر موجودگی کے دوران بدنظمی پیدا ہوگئی۔ کارکن آپس میں لڑ پڑے اور آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔ اس موقع پر کرسیوں سے ایک دوسرے پر حملے بھی کئے گئے۔ دریں اثنا عمران خان نے کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی کے کنٹونمنٹس بورڈز میں پی ٹی آئی کی ناقص کارکردگی اور شکست کا نوٹس لے لیا۔ شکست پر اسباب پر غور کیلئے 29 اپریل کو بنی گالہ میں کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔ تحریک انصاف نے پارلیمانی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں پیش کرنے کیلئے سفارشات اور تجاویز کی تیاری شروع کردی۔