شام کے صوبہ ادلب میں بمباری‘ بچوں اور خواتین سمیت 34 ہلاک
بیروت+سٹاک ہوم (اے ایف پی+آن لائن) شام کے صوبہ ادلب میں دوسرے روز بھی طیاروں نے بمباری کی جس میں خواتین اور بچوں سمیت 34 افراد مارے اور بیسیوں زخمی ہو گئے۔ یہ بمباری ایک روز قبل اسی صوبے میں جنگجو¶ں کے ایک قصبے جسر الشغور پر قبضے کے بعد ہوئی ہے جس میں حکومت کی حامی ملیشیا کے 60 ارکان ہلاک ہوئے تھے۔ ایرانی عالم دین کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ادھر شام میں یرغمال بنائے گئے سویڈن کے دو باشندوں کو فلسطینی اور اردنی حکام کی مدد سے رہا کرا لیا گیا ہے، یہ بات سویڈن کی وزارت خارجہ نے گزشتہ روز کہی۔ وزارت نے کیس کی تفصیلات بتانے سے انکار کیا، تاہم وزیرخارجہ مارگوٹ والسٹروئم نے ان افراد کی رہائی میں مدد کے لئے فلسطین اور اردن کا شکریہ ادا کیا ہے۔ نیوز ایجنسی ٹی ٹی کو دیئے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فلسطین اور صدر محمود عباس کا وہ ذاتی طور پر خصوصی شکریہ ادا کرتی ہیں جنہوں نے فیصلہ کن انداز سے کردار ادا کیا، اس کے ساتھ ساتھ اردنی حکام کی بھی شکر گزار ہیں۔ سویڈن کے لئے فلسطینی سفیر ہالہ حسنی فریز نے کہا کہ یہ افراد جو جمعہ کے روز رہا کیے گئے تھے، القاعدہ کی شامی شاخ النصریٰ فرنٹ کی جانب سے انہیں اغواءکیا گیا تھا۔ ٹی ٹی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہم نے دو سویڈش باشندوں کی رہائی میں جو کردار ادا کر سکتے تھے وہ کیا ہے اور مزید بتایا کہ فلسطینی سکیورٹی اداروں نے دو ماہ کے عرصے تک ان کی رہائی کے لئے مذاکرات میں مدد کی۔ انہوں نے بتایاکہ ان افراد کو اردن کی سرحد کے نزدیک ایک علاقے میں یرغمال بنایا گیا تھا۔