پارلیمنٹ کے درو دیوار امام کعبہ شیخ خالد الغامدی کے استقبال کیلئے چشم براہ
پیرپارلیمنٹ کی تاریخ میں غیر معمولی اہمیت کا حامل دن ہے، امام کعبہ شیخ خالد الغامدی نے پارلیمنٹ کا دورہ کیا، وہ پارلیمنٹ ہائوس پہنچے تو گیٹ پر سپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق، ڈپٹی سپیکرمرتضی جاوید نے استقبال کیا،انہوں نے کچھ دیر تک قومی اسمبلی کی کارروائی دیکھی بعد ازاں پارلیمنٹ کی مسجد میں نماز مغرب کی امامت کے فرائض انجام دئیے ،امام کعبہ کی پارلیمنٹ آمد پر سپیکر سے لے کر تمام ارکان ’’مہمان خاص‘‘ کیلئے چشم براہ تھے، ارکان کی طرف سے والہانہ انداز میں امام کعبہ کا استقبال کیا گیا امام کعبہ شیخ ڈاکٹر خالد الغامدی کی سپیکر گیلری میں آمد ارکان نے کھڑے ہو کر اور پر جوش انداز میں ڈیسک بجا کر ان کا خیر مقدم کیا، مولانا فضل الرحمان نے امام کعبہ کا عربی زبان میں خیر مقدم کیا اور کہا کہ امام کعبہ کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں،امام کعبہ نے 20 منٹ تک ایوان کی کاروائی دیکھی ،بعد ازاں سپیکر چیمبر میں ان کے ساتھ مختلف رہنمائوں نے ملاقاتیں کیں،وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ امام کعبہ کی پاکستان اور ایوان میں آمد خوش آئند اور باعث اعزاز ہے عبدالستار بچانی، تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی، ایم کیو ایم کے عبدالوسیم، حافظ عبدالکریم نے خیر مقدمی کلمات کہے عائشہ سید نے امام کعبہ کا خیر مقدم کرنے کا موقع نہ دینے کا صدر نشیں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری سے گلہ کیا ،قبل ازیں امام کعبہ کی آمد پر سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ امام کعبہ ایسی شخصیت ہیں کہ ان کا انتخاب اللہ تعالیٰ خود کرتے ہیں ،یہ بات قابل ذکر ہے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور کی جانے والی قراداد سے پیدا ہونے والا کنفیوزن ختم ہو رہا ہے، وزراء اور پارلیمانی لیڈروں کی فرنٹ لائن خالی تھی تاہم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نماز مغرب تک ایوان میں موجود رہے ،حکومتی ارکان کی بڑی تعداد نے ان سے ملاقات کی پچھلے کئی دنوں سے چوہدری نثار علی خان بوجوہ ارکان کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں عام تاثر تھا کہ اپوزیشن وزیر مملکت برائے پانی وبجلی چوہدری عابد شیر علی کے خلاف ’’کھڑاک‘‘ کرے گی لیکن کوئی ہنگامہ کیا اور نہ شور شرابہ ۔ البتہ قومی اسمبلی کی خواتین کی مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والی ارکان نے وفاقی حکومت کی طرف سے ترقیاتی فنڈز کے اجراء میں امتیازی سلوک روا رکھنے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ،دلچسپ امر یہ ہے حکومتی جماعت کی خواتین ارکان کو بھی ترقیاتی فنڈز نہ ملنے کی شکایت ہے اس لئے حکومتی بنچوں سے کچھ خواتین ارکان بھی اپوزیشن خواتین ارکان کے ہمراہ ایوان سے واک آئوٹ کر گئیں ،وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ترقیاتی فنڈز کو کسی رکن کا آئینی حق تسلیم کرنے سے انکار کردیا، وقفہ سوالات کے دوران سیکرٹریوں کی آفیشل گیلری میں موجودگی مسئلہ بنی ہوئی ہے وفاقی سیکریٹری آفیشل گیلری میں اپنی موجودگی کو یقینی بنانے کئے تیار نظر نہیں آتے یہی وجہ سپیکر کو اکثر سیکرٹریوں کی عدم موجودگی کی شکایت رہتی ہے پیر کو بھی سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن اور سیکرٹری کیڈ کی آفیشل گیلری میں عدم موجودگی کا سخت نوٹس لیا ہے اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب اور پارلیمانی سیکرٹری کیڈ راجہ جاوید اخلاص کو ہدایت کی کہ دونوں سیکرٹریوں یا ان کی جگہ مجاز افسران کی 5 منٹ میں حاضری یقینی بنائیں ورنہ پارلیمنٹ دونوں سیکرٹریوں کے خلاف ایکشن لے گی راجہ جاوید اخلاص نے سپیکر کو پارلیمنٹ ہائوس کے سولر انرجی پر منتقل کرنے پر مبارکباد پیش کی ، سپیکر نے کہا کہ30 ستمبر تک پارلیمنٹ ہائوس میں لگنے والا سولر انرجی پلانٹ کام شروع کردے گا، سپیکر نے اسلام آباد میں پولن الرجی کی وجوہات اور ہسپتالوں کی تعداد بارے سوالوں کے جواب نہ آنے پر بھی ڈانٹ پلا دی اور کہا کہ اتنے سادہ سوالات کا جواب نہ آنا قابل قبول نہیں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب پارلیمانی امور کے انچارج وزیر ہیں لیکن وہ سخت گیر پالیسی سے گریز کرتے ہیں ۔