وہاڑی: ایک مجرم کو آج پھانسی، ساہیوال میں دو کی سزائے موت ٹل گئی
وہاڑی + ساہیوال + لاہور (نوائے وقت رپورٹ + نامہ نگار + وقائع نگار خصوصی) ڈسٹرکٹ جیل وہاڑی میں موجود سزائے موت کے قیدی منیر حسین کو آج صبح پھانسی دی جائے گی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے۔ قیدی کے ورثاء کی آخری ملاقات کرا دی گئی۔ منیر حسین نے 8 نومبر 2000ء میں جہلم میں زمین کے تنازعہ پر بھانجے اور بھانجی کو قتل کردیا تھا۔ دوسری طرف ساہیوال میں صلح ہونے پر قتل کے مقدمہ میں سزا یافتہ 2 مجرموں کی پھانسی ٹل گئی۔ چک نمبر138/9ایل کے زمیندار چوہدری منور احمد ایڈووکیٹ کے بھائی محمد اشرف، بھتیجے گلزار احمد کو حنیف، شفقت، اﷲ دتہ، شریف اور لطیف نے 1990میں قتل کر دیا تھا۔ عدالت عالیہ نے ملزمان حنیف اور شفقت کی سزا پر عملدرآمد کے لئے بلیک وارنٹ جاری ہو چکے تھے کہ با اثر سیاسی شخصیات چوہدری محمد اشرف ایم این اے، صوبائی وزیر ملک ندیم کامران اور پیر محمد اسمٰعیل کی کوشش سے مدعی مقدمہ نے صلح کے بیان دے دئیے جس سے دونوں مجرموں کی پھانسی ٹل گئی۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے کینٹ کچہری میں مخالفین کو قتل کرنے والے مجرم جاوید عرف جیدا کی پھانسی پر عملدرآمد روک کر سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ مسٹر جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپیل کی سماعت کی۔ مجرم نے موقف اختیار کیا کہ اس کی سزائے موت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیر التواء ہے مگر اس کے باوجود جیل حکام نے اسے28 اپریل کو پھانسی دیئے جانے کیلئے سیشن عدالت سے بلیک وارنٹ حاصل کر لئے ہیں جو غیرقانونی اقدام ہے۔ جس پر عدالت نے مجرم جاوید عرف جیدا کی 28 اپریل کو ہونے والی پھانسی پر عمل درآمد روک لیا۔ عدالت نے سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو 28 اپریل کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔