• news

آپریشن ضرب عضب میں ایف 16 طیارے بھرپور کردار ادا کررہے ہیں: سربراہ پاک فضائیہ

لندن(آن لائن) پاک فضائیہ کے سربراہ سہیل امان نے شمالی وزیر ستان آپریشن میں ایف سولہ طیاروں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم اس آپریشن میں فوج کے شانہ بشانہ حصہ لے رہے ہیں،ہم انسانی انٹیلی جنس پر اکتفا نہیں کرتے بلکہ جدید ٹیکنالوجی اور جدید صلاحیتوں کے حامل طیاروں سے نہ صرف پورے علاقے پر نظر رکھے ہوئے ہیں بلکہ اپنے عین ہدف کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی سے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو دن یا رات میں نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ برطانوی دفاعی جریدے "IHS" جین نے لکھا کہ پاکستانی فضائیہ کے نئے سربراہ نے شمالی وزیرستان آپریشن میں ایف سولہ طیاروں کے کردار کو سراہا ہے۔ پاکستان ایئر فورس کے چار ایف 16 سکواڈرن قبائلی علاقوں (فاٹا) میں طالبان کے خلاف ضرب عضب آپریشن میں ساتھ دے رہے ہیں۔ وسط 2008 سے پاک فضائیہ کے آرمی کے ساتھ کام کرنے سے ایف سولہ طیاروں کی تعداد اور صلاحیت میں دگنا اضافہ ہوگیا ہے۔2010میں فراہم کیے گئے بلاک 52 ایف سولہ طیاروں کے ایک سکواڈرن کے ساتھ 2012 اور 2014 میں ایف سولہ A/B مڈ لائف اپ ڈیٹ (MLU) کے دو سکواڈرن بھی ساتھ آملے جنہیں ترکش ائیرواسپیس انڈسٹریز کی طرف سے اپ گریڈ کیا گیا تھا۔ 2014 میں پاک فضائیہ کو اردن سے ایف سولہ A/B کا ایک اور بیج فراہم کیا گیا۔ نئے پی اے ایف ایئر چیف مارشل سہیل امان نے برطانوی جریدے کو بتایا کہ ISRفوج کے ساتھ ہمارے مشترکہ کارروائیوں کی کلید ہے، چار عددی تعاون اور انسانی انٹیلی جنس پر انحصار کرنے کے دن بیت گئے۔ لاک ہیڈ مارٹن کے سی 130بی ایس ٹیکنالوجی کے ساتھ اسٹار سیفائر تھرڈ کی ٹیکنالوجی بہترین نتائج فراہم کر رہی ہے جس سے نہ صرف ہم انٹیلی جنس، نگرانی اور ہدف کی نشان دہی کرتے ہیں بلکہ ہدف کو نشانہ بھی بناتے ہیں۔ جب 2008 میں آپریشن کا آغاز ہوا تو ایف سولہ ابھی انوینٹری میں تھے جنہیں 1980 کی دہائی میں حاصل کرلیا گیا تھا،انہیں صرف دن کے اوقات میں حملوں کے لئے استعمال کیا جاسکتا تھالیکن جدید صلاحیتوں سے لیس طیاروں کی آمد سے تبدیلی آگئی۔ان کا کہنا تھا کہ تھامسن سی ایس ایف کی پوڈATLIS-II دن کے آپریشن کے لیے بہت اچھی ہے۔ سنائپر ٹارگٹ پوڈز نے ہماری صلاحیتوں میں اضافہ کیا اور اب ہم دہشت گردوں کو د ن یا رات میں نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ہم نے DB-110s ٹیکنالوجی کے ساتھ علاقوں کی نقشہ سازی پر خصوصی توجہ دی ہے۔یہ پوڈز حقیقت میں ان کی مدد کررہی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن