مہمند ایجنسی میں دہشت گردوں کا مکمل صفایا کر دیا‘ اب کوئی نو گو ایریا نہیں : حکام
پشاور (آن لائن) مہمند ایجنسی جو ایک زمانے میں تحریک طالبان پاکستان کا گڑھ سمجھا جاتا تھا کو دہشت گردوں سے مکمل طور پر پاک کر دیا گیا ہے اور علاقے میں اب ایک بھی نوگو ایریا نہیں ہے۔ ایف سی حکام اور پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق 2008 میں ایجنسی میں شرپسندوں جن میں تحریک طالبان مہمند ایجنسی (ٹی ٹی ایم) اور ان کے دوسرے گروپوں کے خلاف بریخانہ ون اور ٹو کے نام سے آپریشن شروع کئے گئے تو یہ علاقہ مکمل طور پر نوگو ایریا بن گیا تھا اور آئے روز دہشت گرد لوگوں کی نعشیں سڑکوں پر پھینکتے تھے۔ تاہم اب صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی ہے اور افغانستان کے سرحدی مقام خاپخ تک پورا علاقہ ایف سی اور پولیٹیکل انتظامیہ کے کنٹرول میں ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں یہاں کے عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور 700 کے لگ بھگ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 70 بڑے قبائلی مشران اور ملک بھی شامل ہیں۔ اب تک ایجنسی میں مجموعی طور پر 184 ایف سی، لیویز، خاصہ دار فورس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے بھی جام شہادت نوش کیا ہے۔ واضح رہے کہ قیام پاکستان کے چار سال بعد 1951 میں معرض وجود میں آنے والی مہمند ایجنسی فاٹا کے شمالی حصے میں ہے 8 تحصیلوں اور تقریباً 6 لاکھ آبادی پر مشتمل اس ایجنسی کی سرحدیں افغانستان کے صوبہ کنڑ سے ملتی ہیں۔
مہمند ایجنسی/ حکام