کنٹونمنٹس بورڈز کے الیکشن، ماضی میں چھائی رہنے والی پیپلز پارٹی پانچویں نمبر پر چلی گئی
لاہور (فرخ سعید خواجہ) پاکستان کی سیاست پر کئی دہائیوں تک پیپلز پارٹی چھائی رہی تاہم الیکشن 2013ءمیں اسکو سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں میں بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 11 مئی کے الیکشن کو لگ بھگ 2 سال ہوئے ہیں اور 25 اپریل کو ملک کے چاروں صوبوں میں کنٹونمنٹس بورڈز کے بلدیاتی انتخابات ہوئے۔ ان انتخابات میں بھی پیپلز پارٹی کو چاروں صوبوں میں بری طرح ہزیمت اٹھانی پڑی۔ کنٹونمنٹس بورڈز کے انتخابات الیکشن کمشن نے فوج اور رینجرز کی نگرانی میں کروائے۔ غالباً بلدیاتی اداروں کے انتخابات کی تاریخ میں یہ سب سے زیادہ شفاف الیکشن تھے۔ الیکشن کمشن نے گزشتہ روز کنٹونمنٹس بورڈ کے بلدیاتی الیکشن کے سرکاری نتائج کا اعلان کردیا۔ ان نتائج کا جائزہ لینے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملک کے چاروں صوبوں میں موجود 42 کنٹونمنٹس بورڈز میں کل ووٹروں کی تعداد 18 لاکھ 72 ہزار 740 تھی جن میں 10 لاکھ 10 ہزار 246 مرد ووٹر اور 8 لاکھ 62 ہزار 494 خواتین ووٹر تھیں۔ ان میں سے 6 لاکھ 3 ہزار 980 مرد و خواتین ووٹروں نے حق رائے دہی استعمال کیا اور ووٹ ڈالنے کی مجموعی شرح 33 فیصد رہی۔ مسلم لیگ (ن) نے سب زیادہ ووٹ لئے۔ انکے 67 امیدوار کامیاب جبکہ 37 امیدوار رنر اپ رہے۔ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کے مجموعی ووٹوں کی تعداد 1 لاکھ 86 ہزار 359 تھی، دوسرے نمبر پر رہنے والی جماعت عام انتخابات ہی کی طرح تحریک انصاف ہی رہی جن کے 36 امیدوار کامیاب ہوئے اور 65 امیدوار رنراپ رہے۔ تحریک انصاف کے امیدواروں کے مجموعی ووٹوں کی تعداد 1 لاکھ 28 ہزار 678 رہی جبکہ متحدہ نہ صرف 17 امیدواروں کی کامیابی کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی، ان کے رنراپ رہنے والے تین امیدواروں کے ووٹوں کو شامل کرکے انکے مجموعی ووٹوں کی تعداد 27 ہزار 752 رہی۔ پیپلز پارٹی صرف 7 امیدوار کامیاب کروا سکی اور اسکے 8 امیدوار رنراپ رہے جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدواروں نے مجموعی طور پر 9 ہزار 797 ووٹ حاصل کئے۔ اس طرح پیپلز پارٹی جو ماضی میں کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں چھائی رہتی تھی، اب آزاد امیدواروں سے بھی پیچھے ہے اور پانچویں نمبر پرچلی گئی ہے۔ ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں جن میں جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علماءاسلام (ف) شامل ہیں، ان انتخابات میں شریک ہوئیں لیکن انکو سیٹیں اور ووٹ بہت کم ملے۔