ہر سال ہزاروں روپے کی کرپشن نے پورے نظام کو تلپٹ کرکے رکھ دیا: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں کرپشن کا ناسور کینسر سے زیادہ خطرناک بن چکا ہے، ہر سال ہونے والی ہزاروں ارب روپے کی کرپشن نے پورے نظام کوتلپٹ کردیا ہے، اقتدار پر قابض اشرافیہ اس کلچر کو تحفظ دینے کیلئے متحد ہے، جب تک ملک میں یہ استحصالی نظام موجود ہے، ملک میں ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکے گا۔ جماعت اسلامی پاکستان کو ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کیلئے’’ سٹیٹس کو‘‘ کو جڑسے اکھاڑ پھینکنا چاہتی ہے ۔ عوام ہمارا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں منعقدہ جماعت اسلامی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ اور لٹیرے سیاستدان اسی معاشرے کی پیداوار ہیں اور لوگوں نے بار بار ان کو ووٹ دے کر اقتدار میں پہنچایا جو حکومت میں آنے کے بعد عوام کو ریلیف دینے کے بجائے قومی وسائل پر قابض ہو کر یہ اپنے بنک بیلنس بڑھاتے ہیں ، عوام پر ناروا ٹیکسوں اور بجلی وگیس کے بلوں میں اضافہ کر کے ان کی زندگی اجیرن بناتے ہیں۔ چیخنے چلانے کی بجائے ان سے نجات حاصل کرنے کیلئے عوام کو اپنا انتخابی رویہ بدلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ کراچی میں رینجرز کے آپریشن سے امن و امان کی مخدوش صورتحال میں کافی بہتری آئی۔ کراچی میں باربار فوجی آپریشن کا مطالبہ کرنے والے اب اسے متنازعہ بنا نے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ کراچی کے عوام چاہتے ہیں کہ اس آپریشن کو مزید تیز کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ فیصل موٹااور اجمل پہاڑی جیسے قاتلوں کی نائن زیرو سے گرفتاری اس بات کی دلیل ہے کہ ایم کیو ایم کی صفوں میں عادی مجرم پناہ لئے بیٹھے ہیں ،انہوں نے کہا کہ بہتر تھا کہ الطاف حسین ایسے مجرموں کو ایم کیو ایم کی چھتری فراہم نہ کرتے تو کراچی میں قتل و غارت گری کا بازار گرم نہ ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں سیکیورٹی اداروں رینجرز اور پولیس نے پر امن الیکشن کیلئے انتہائی موثر اقدامات کئے جن کی بدولت 85ء کے بعد پہلی بار امیدواروں کو نوگو ایریاز میں جاکر الیکشن کی مہم چلانے کا موقع ملا لیکن ایم کیو ایم کے سینکڑوں میں مرتب ہونے والی جعلی ووٹر لسٹوں اور جعلی شناختی کارڈوں کا مقابلہ کرنا جماعت اسلامی یا تحریک انصاف کیلئے ممکن نہیں تھا۔