لاہور: 61 ایڈیشنل سیشن ججوں کی آسامیاں خالی، زیرالتوا مقدمات میں اضافہ
لاہور(شہزادہ خالد) صوبائی دارالحکومت لاہور میں 61 ایڈیشنل سیشن ججوں کی آسامیاں ایک برس سے خالی پڑی ہیں جس کے باعث زیر التواء مقدمات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک برس قبل ایڈیشنل سیشن ججز کی تعداد 35 سے بڑھا کر 105 کر دی گئی لیکن ججز کی تعیناتی نہیں کی جا سکی۔ اس وقت صرف 44 ایڈیشنل سیشن جج زیر التواء 30 ہزار مقدمات کی سماعت کر رہے ہیں۔ سیشن کورٹس کی عمارت میں صرف 37 عدالتوں کی گنجائش ہے جہاں ایڈیشنل سیشن ججز فرائض سر انجام دے رہے ہیں باقی 7 ایڈیشنل سیشن ججز کو سول کورٹس میں بٹھایا گیا ہے جس سے سائلوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سیشن کورٹس کے علاوہ دیگر عدالتوں میں بھی ججوں کی تعداد پوری نہیں ہے۔ فرسٹ کلاس سول ججوں کی تعداد 53 ، گارڈین جج4 ، رینٹ کنٹرولر 6 ، فیملی جج 29 ، سول جج کلاس تھری 8، سول جج کم جوڈیشل مجسٹریٹ22 ، جوڈیشل مجسٹریٹ ماڈل ٹائون کچہری 14 اور جوڈیشل مجسٹریٹ کینٹ کچہری کی تعداد 11 ہے۔ سیشن کورٹس کے علاوہ ماتحت عدالتوں میں ایک لاکھ 70 ہزار مقدمات زیر سماعت ہیں۔ زیر التواء مقدمات میں 11375 فیملی ،1694 جانشینی، 7969 اجراء ڈگری، 1038 رینٹ کنٹرولر، 3220 گارڈین اور 256 لینڈ ایکوزیشن سے متعلقہ ہیں۔ نیشنل جوڈیشل پالیسی کے مطابق عدالتوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ 2008ء سے قبل دائر کئے جانے والے مقدمات کو فی الفور نمٹایا جائے مگر تاحال اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے۔