تشدد کا شکار یتیم بچی کو 20 ہزار میں فروخت کرنیوالی خالہ گرفتار
لاہور (نامہ نگار) سبزہ زار کے علاقہ میں میاں بیوی کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونیوالی بچی کے ماں باپ وفات پا چکے ہیں۔ پولیس نے گزشتہ روز بچی کی حقیقی خالہ کو گرفتار کرلیاجس نے بچی کو 20ہزار روپے میں فروخت کیا تھا۔ 8سالہ رمیزہ کو تشدد کا نشانہ بنانیوالی ثمینہ کوثر اور اسکے شوہر امین کیخلاف دو مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ زخمی بچی رمیزہ جناح ہسپتال کی سرجیکل وارڈ میں زیر علاج ہے۔ رمیزہ کی سگی خالہ سلیمہ بی بی نے پولیس کو بتایا کہ کچھ عرصہ قبل رمیزہ کے والدین فوت ہو گئے تو اس نے رمیزہ کو اپنے ایک رشتہ دار علی کو دیدیا جس نے رمیزہ کو ثمینہ کے ہاتھوں 20ہزار روپے میں فروخت کردیا۔ پولیس کے مطابق بچی کا بیان لینے کی کوشش کی گئی تو ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ رمیزہ ابھی بیان دینے کے قابل نہیں ہے۔ ہسپتال میں دوران علاج وہ اپنے زخموں کو دیکھ دیکھ کر روتی رہی، اسکی حالت دیکھ کر ڈاکٹر اور دیگر عملہ بھی آبدیدہ ہو گیا۔بچی نے بتایا ہے کہ گھرکا مالک اور اسکی بیگم مجھ سے سارا دن کام کرواتے تھے۔ جب تھک جاتی تو اسے سونے بھی نہ دیتے تھے۔ مجھے نیند کی حالت میں بھی پانی کے پائپ کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا، مجھے گھر سے باہر جانے کی اجازت بھی نہ تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون ثمینہ کا کردار ٹھیک نہیں، وہ علاقے میں مشکوک حرکات کی وجہ سے اچھی شہرت نہیں رکھتی تھی، تحقیقات جاری ہیں۔