چارسدہ : آفتاب شیرپائو پر خودکش حملہ‘ محفوظ رہے‘ اہلکار سمیت دو شہید
چارسدہ + پشاور /اسلام آباد(بیورورپورٹ +نمائندہ خصوصی قومی وطن پارٹی کے سربراہ، سابق وزیراعلی خیبر پی کے اور سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپائو پرخودکش حملہ میں ایک پولیس اہلکار سمیت 2افراد شہید ہو گئے جبکہ 3 افراد زخمی ہو گئے آفتاب شیرپائو خودکش حملے میں محفوظ رہے۔ صدر ممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سمیت دیگر رہنمائوں نے آفتاب شیرپائو پر حملے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے آئی جی خیبر پی کے سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔ آفتاب احمد خان شیرپائو جمعرات کی سہ پہر چارسدہ کے علاقہ عمرزئی میںاپنی پارٹی کے رہنما عالمزیب عمرزئی کی برسی کی تقریب میں شرکت کے بعد پولیس سکواڈ کے ہمراہ واپس آرہے تھے کہ عمرزئی چارسدہ روڈ پر رش کے دوران ایک خودکش حملہ آور نے ان کی گاڑی کی جانب لپکنے کی کوشش کی جس پر آفتاب احمد خان شیرپائو کی سکیورٹی پر مامور پولیس دستہ میں شامل ایک اہلکار نے حملہ آور کو دبوچ لیا جس کے دوران خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو ایک زوردار دھماکہ سے اڑا ڈالا دھماکہ کے نتیجہ میں پولیس اہلکار سمیت دو افراد جان کی بازی ہارگئے تاہم آفتاب شیرپائو اور ان کے ساتھ گاڑی میں سوار ساتھی بال بال بچ گئے۔ واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا اور خودکش حملے کی جگہ سے 2 گرینیڈ اور ایک پستول قبضے میں لے لیا۔صدر ممنون حسین ، وزیراعظم نوازشریف اور سپیکر قومی اسمبلی سمیت دیگر رہنمائوں نے آفتاب شیرپائو پر حملے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے آئی جی خیبرپختونخوا سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔وزیر اعظم نے شہید اہلکار کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ جمعرات کو ہونے والاحملہ آفتاب احمد خان شیرپائو کونشانہ بنانے کیلئے چوتھا خودکش حملہ تھا لیکن اس مرتبہ بھی وہ محفوظ رہے۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے آفتاب شیرپائو کو ٹیلی فون کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور حملے کی بھرپور مذمت کی۔ ڈی پی او چارسدہ کے مطابق حملہ آور نے پہلے قافلے پر فائرنگ کی اور جوابی کارروائی میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اے ایف پی کے مطابق آفتاب شیرپائو نے کہا ہے خودکش حملہ آور کا ٹارگٹ وہ تھے اب تک ان پر 4 خودکش حملے ہو چکے ہیں علاوہ ازیں کسی بھی تنظیم نے واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
خودکش حملہ