پولیس کا کام صرف تحقیقات کرنا ہے، مجرموں کو سیاسی جماعت سے لنک کرنا درست نہیں: مصدق ملک پریس کانفرنس پر حیران ہوا: جسٹس (ر) طارق
اسلام آباد(آن لائن) مختلف سیاسی رہنماؤں نے ایم کیو ایم کے خلاف سنگین غداری سے متعلق معاملے پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی جانب سے پریس کانفرنس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ایک سیاسی جماعت کے خلاف غداری کا الزام ٹھہرانا ایس پی، آئی جی اور نہ صوبائی حکومت کا کام ہوتا ہے ۔پولیس کا کام چالان جمع کرنا، تحقیقات کرنا اور پھر عدالت میں پیش کرنا ہے ۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر مصدق ملک نے کہاکہ ملک میں قانون کی بالادستی ہونی چاہئے، پولیس کا کام چالان جمع کرنا تحقیقات کرنا اور عدالت کا کام فیصلہ کرنا،کسی مجرم کوکسی سیاسی جماعت سے لنک درست نہیں۔ حکومت تب پوزیشن لے گی جب تمام شواہد ہماری طرف آجائیں ،صرف ٹی وی کا شو پہ اقدام نہیں لے سکتے ہیں۔ جسٹس(ر)طارق محمود نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ یہ آدمی پریس کانفرنس کے ذریعے مسئلے کا حل چاہتا ہے ،ایس ایس پی کا کام ہے جو جرائم کریں اس کی تحقیقات کرے، وہی عدالت میں پیش کرے۔ آئین کے آرٹیکل 17کے تحت وفاقی حکومت شواہد کی بنیاد پر دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کریگی اور درخواست کریگی کہ اس کافیصلہ کریں ،عدالت اس سنگین نوعیت کے معاملے کو15دن کے اندرفیصلہ دینے کی پابندی ہوگی ۔انہوںنے کہاکہ اس قسم کی پریس کانفرنسوں سے مسئلے ختم نہیں ہوتے، بڑھتے ہیں۔ صولت مرزاسے جس طرح بیان لیا گیا اس کے نتائج بالکل برعکس نکلے۔ یہ سنجیدہ الزامات ہیں ،سول سرونٹ ایکٹ کے تحت ان کے خلاف مقدمہ چل سکتاہے۔ میں اس پر حیران ہوں کہ پریس کانفرنس فوراً بند کردینی چاہئے تھی۔