بدترین لوڈشیڈنگ سے لوگ عاجز آگئے، میانوالی ، کوئٹہ میں مظاہرے: سنی اتحاد کونسل آج ملک گیر یوم احتجاج منائیگی
لاہور + میانوالی + فیصل آباد (نامہ نگاران + خصوصی نامہ نگار + نمائندہ خصوصی) بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس پر لوگ عاجز آ گئے اور کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ شہروں میں 8 سے 10 جب کہ دیہات میں 14 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ جاری رہی بجلی کی طویل بندش کے خلاف میانوالی اور کوئٹہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف گزشتہ روز احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس کے دوران شدید نعرے بازی کی گئی، کئی شہروں اور دیہات میں بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ سنی اتحاد کونسل طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف آج یکم مئی کو ملک گیر یوم احتجاج منائے گی اور اس سلسلے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف مساجد میں مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی اور نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے جا ئیں گے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھی شارٹ فال 4300 میگاواٹ ہوگیا۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق لوڈشیڈنگ کے خلاف میانوالی کے کسانوں اور زمینداروں نے ڈی سی او آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور احتجاجی دھرنا دیا۔ احتجاجی دھرنے میں تحریک انصاف کے ایم این اے امجد خان، ایم پی اے ڈاکٹر صلاح الدین خان، انجمن تاجران کے صدر امیرخان سوانسی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ تری خیل لفٹ سکیم پر بدترین لوڈشیڈنگ کرکے کسانوں کی زمینوں کو بنجر کر دیا گیا ہے اور کسانوں کا معاشی قتل کیاجا رہا ہے۔علاوہ ازیں کنڈل کے سینکڑوں لوگوں نے گزشتہ روز کنڈل روڈ پر احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ عارف والا سے نامہ نگار کے مطابق عارفوالا میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹے سے تجاوز کرگیا جبکہ بجلی کے پولوں کی تبدیلی کے نام پر بجلی کی طویل بندش سے شہری شدید پریشانی کا شکار ہو گئے عارفوالا میں گزشتہ 2روز سے بجلی کے پولوں کی تبدیلی کے نام پر عارفوالا میں بجلی کی مسلسل 20گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے کاروبار زندگی معطل ہوکر رہ گیا جس پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ دینہ سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ 12 گھنٹے تک پہنچ گیا، سخت گرمی اور مچھروں کی بہتات نے غریب عوام کی نیندیں حرام کرنا شروع کر دیں، کاروبار ایک دفعہ پھر ماند پڑنے لگے، تاجر برادری نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر بند کی جائے۔وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے تاجروں اور شہریوں کی پریشانی میں اضافہ ہونے لگا جبکہ کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے۔ علاوہ ازیں بجلی کی بندش کے خلاف طلبہ نے احتجاج کیا۔ سریاب روڈ پر ٹریفک بلاک ہوگئی۔ طلبہ نے حکومت کیخلاف نعرے لگائے۔ سریاب روڈ پر گورنمنٹ ڈگری کالج اور پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ میں بدھ کے روز رات سے بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ ادھر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ٹیکسٹائل سے وابستہ 16 تنظیموں کی طرف سے متفقہ طور پر صنعتوں کیلئے بجلی کی 8 گھنٹے کی جبری لوڈشیڈنگ کے شیڈول کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان میں بے روزگاری، سٹریٹ کرائم میں اضافے اور برآمدات میں کمی کا باعث بنے گا۔ فیصل آباد چیمبر کی مجلس عاملہ کا اجلاس صدر ایوان انجینئر رضوان اشرف کی صدارت میں ہوا۔ صدر ایوان انجینئر رضوان اشرف نے گرمیاں شروع ہونے سے قبل ہی صنعتوں کیلئے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ دراصل صنعتوں کیلئے 2 شفٹوں کو بند کرنے کا نادر شاہی حکم ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ ہر بار تاجروں اور صنعتکاروں کو متاثر کرنے والے فیصلے بالا بالا ہی کر لئے جاتے ہیں جس سے نہ صرف ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ حکومت اورتاجروں کے درمیان اعتماد کی بھی نفی ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد کے پاور لومز مالکان پہلے ہی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر احتجاج کا یہ سلسلہ ایک دفعہ شروع ہو گیا تو پھر اس کو روکنا مشکل ہوگا لہٰذا وزیر اعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ شہباز شریف کو اپنی پہلی ترجیح کے طور پر اس مسئلہ کو سٹیک ہولڈروں کی مشاورت سے حل کرنا چاہئے۔جہلم سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی بار بار ٹرپننگ اور طویل دورانیہ کی لوڈ شیڈنگ صارفین کے لئے وبال جان بن گئی اور وہ سراپا احتجج بن گئے جبکہ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کاروبار اور روز مرہ زندگی کے معمولات بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھ جانے سے شہریوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا۔ دن اور رات کے دوران مسلسل کئی کئی گھنٹے بجلی بند کی جانے لگی۔