جنوبی پنجاب کے 6 دارالامان بنیادی سہولتوں سے محروم، خواتین پریشان
لاہور(رفیعہ ناہیداکرام سے) جنوبی پنجاب کے 6 دارالامان معاشرے کے مظالم کی شکار خواتین کیلئے’’ آسمان سے گراکھجورمیں اٹکا‘‘کی عملی تفسیربن گئے ۔بوسیدہ درودیوار، ٹوٹے فرش، میٹرس کے بغیر بیڈز، ٹونٹیوںکے بغیر واش بیسن ،ٹوٹے پھوٹے فرنیچرودیگرمسائل کے باعث مقیم خواتین ذہنی اذیت کاشکارہیں ۔بہاولپور، بہاولنگر، راجن پور، ڈی جی خان، رحیم یارخان اور مظفرگڑھ میں محکمہ سوشل ویلفیئرپنجاب کے زیرانتظام دارالامانوں میںگھریلوتشدد، پسند کی شادی یامعاشی تنگدستی کے باعث گھروںکو چھوڑکر پناہ حاصل کرنے والی تین سوسے زائد خواتین شدید مسائل کاشکار ہیں ، تمام دارالامانوںمیں وارڈنز کی اسامیاںخالی ہیں ، اکثردارالامان ایڈوائزری کمیٹیوںکے بغیرچل رہے ہیں ،کسمپرسی کی شکار خواتین کو بیت المال کی کمیٹیاں نہ ہونے کی وجہ سے مالی امداد کی کوئی صورت موجود نہیں، سالہا سال سے دیواروںکھڑکیوں دروازوںکو پینٹ نہیں کروایا جا سکا اور نہ خراب پنکھوں کو ٹھیک کروانے کیلئے فنڈز موجود ہیںدوسری جانب دارالامانوںکی انتظامیہ وسائل کی قلت اورمرمتوں کیلئے فنڈزکے حصول کے طویل پروسیجرکے باعث مشکلات کاشکار ہیں۔ واضح رہے کہ ویمن کمشن پنجاب کی چیئرپرسن فوزیہ وقارنے سیکرٹری سوشل ویلفیئر پنجاب کو سفارشات ارسال کردی ہیں کہ دارالامانوںکا سٹاف اچھا اور محنتی ہے مگروسائل کی قلت کے باعث اسکے ہاتھ بندھے ہیںجس سے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔