شیخوپورہ : سفاک زمیندار نے دس سالہ لڑکے کو جلتے بھوسے میں پھینک دیا‘ حالت نازک
شیخوپورہ + فاروق آباد (نامہ نگار خصوصی+ نامہ نگار) نواحی آبادی جاتری کہنہ میں گندم کے بھوسے کو اچانک آگ لگنے سے زمیندار آپے سے باہر ہوگیا اور اس نے کمسن بچے کو جلتی ہوئی آگ میں پھینک دیا جس سے وہ جھلس گیا قریبی لوگوں نے بمشکل بچے کو آگ سے نکال کر ڈی ایچ کیو ہسپتال داخل کروادیا جہاں اسکی حالت تشویشناک ہے۔ بتایا گیا ہے محنت کش محمد ریاض کا بیٹا دیگر بچوں کے ہمراہ کھیتوں میں کھیل رہا تھا کٹائی کے بعد کھیتوں میں پڑے ہوئے گندم کے بھوسے کو اچانک آگ لگ گئی جس سے بااثر زمیندار قیوم حسین جٹ سیخ پا ہوگیا اور اس نے 10 سالہ فریاد کو پکڑ کر جلتی ہوئی آگ میں پھینک دیا جس سے اس کا سارا جسم جھلس گیا قریب ہی کام کرنیوالے افراد نے بچے کو جلتی ہوئی آگ سے نکال کر ڈی ایچ کیوہسپتال پہنچایا جہاں 50 فیصد سے زائد جسم جھلس جانے پر بچے کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اس سفاکانہ واقعہ کی فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی اور واقعہ میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچے کوجلانے والے سفاک ملزم کسی رعایت کے حق میں نہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے۔ فاروق آباد پولیس نے مقدمہ درج کرکے دو افراد محمد قیوم اور یونس کو گرفتار کرلیا ہے۔دریں اثناءشیخوپورہ سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حکم پر شیخوپورہ میں 11سالہ بچے کو جلانے کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کر لی گئیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق بچے کو آگے میں پھینکنے پر دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
سفاک زمیندار