پی سی بی عہدیداروں کے غیرضروری بیرونی دورے، بورڈ کو لاکھوں کا ’’ٹیکہ‘‘
لاہور (نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان سمیت دیگر اعلیٰ عہدیدارغیرضروری غیر ملکی دوروں کے مزے لے رہے ہیں۔ جس پر لاکھوں روپے ضائع کئے جا رہے ہیں۔ چیئرمین شہریار خان بنگلہ دیش جائیں گے۔ سیریز کا صرف ایک ٹیسٹ میچ ہی باقی بچا ہے۔ ان حالات میں شہر یار خان کا دورہ پیسے اور وقت کے ضیاع کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ بورڈ کے تین آفیشلز ذاکر خان، عثمان واہلہ اور اسد مصطفی بھی کئی روز سے دبئی میں ہیں۔تینوں افسر رواں سال پاکستان اور انگلینڈ کے مابین سیریز کے معاملات کو حتمی شکل دینے اور انتظامات کو دیکھنے کیلئے موجود ہیں۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان اکیلے ہی یہ سارے کام کر سکتے تھے۔ ذاکر خان خاصے سمجھدار اور باصلاحیت ہیں انہیں کسی کے تعاون یا مدد کی ضرورت نہیں تھی۔ اسد مصطفی اور عثمان واہلہ کو ذاکر خان کے ساتھ بھیج کر بھی کرکٹ بورڈ کو لاکھوں کا ٹیکہ لگایا گیا ہے۔ کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ عہدیداروں کی فضول خرچیاں زبان زدعام ہیں۔ ذاکر خان کی موجودگی میں دیگر افراد کو دبئی بھیجنا ’’نوازنے‘‘ سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ پاکستان اے ٹیم ان دنوں سری لنکا کے دورے پر ہے اور وہاں ٹیم کو مسلسل ناکامیوں کا سامنا ہے۔ بیرون ملکی دوروں کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں میں چیف سلیکٹر ہارون رشید بھی شامل ہیں۔ وہ اے ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے سری لنکا یاترا کریں گے۔ یاد رہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ہیڈ کوچ محمد اکرم اور منصور رانا کوچنگ سٹاف کا حصہ ہیں۔ وہ تمام کھلاڑیوں کو اچھی طرح جانتے ہیں اور ایک عرصے سے اے ٹیم میں شامل تمام کھلاڑیوں کی کارکردگی میں اتار چڑھاؤ کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ ان حالات میں چیف سلیکٹر ہارون رشید کا دورہ سری لنکا بھی پیسے کا ضیاع ہے۔ یاد رہے کہ ماضی میں معین خان کی چیف سلیکٹر کی حیثیت سے ٹیم کے ساتھ بیرون ملک موجودگی کے معاملے پر کرکٹ بورڈ کو خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔